سائنسدان 1300 قریبی ستاروں میں خلائی مخلوق تلاش کرنے میں ناکام


اپنی نوعیت کی منفرد اور طویل تحقیق میں ماہرین فلکیات کو 1327 قریب ترین ستاروں میں کسی قسم کی ذہین اور ٹیکنالوجی پر دسترس رکھنے والی خلائی مخلوق کے آثار نہیں مل سکے۔

تحقیق میں شامل یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے آسٹرو فزکس کے پروفیسر ڈینی پرائس کا کہنا ہے کہ ابھی تک قریب ترین ستاروں میں ایسی کسی مخلوق کا پتا نہیں چل سکا جو طاقتور ٹرانسمیٹرز کے ذریعے انسانوں کے ساتھ رابطے کی کوشش کر رہی ہو۔

ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہمیں تلاش میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے لیکن اس بات کا امکان موجود ہے کہ ہم غلط فریکوئینسی پر کوشش کرتے رہے ہوں یا خلاقی مخلوق کے بھیجے گئے سگنلز زمین پر موجود ریڈیو لہروں کے باعث ہم تک نہ پہنچ پائے ہوں۔

خلاقی مخلوق کی تلاش کے یہ تحقیق 10 سال پر محیط ہو گی اور اس پر 10 کروڑ ڈالر خرچ ہوں گے، اس کے تمام تر اخراجات روسی کھرب پتی یوری ملنر نے مہیا کیے ہیں۔

اس تحقیق میں دنیا کی دو طاقتور ترین دوربینوں کو استعمال کیا گیا ہے جن میں ایک ویسٹ ورجینیا امریکہ جبکہ دوسری نیو ساؤتھ ویلز آسٹریلیا میں موجود ہے۔

تحقیق کے نتیجے میں جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق ریسرچرز نے 10 لاکھ گیگا بائیٹ ڈیٹا کا تجزیہ کیا ہے اور اس کے ذریعے زمین سے 160 نوری سال کے فاصلے پر موجود ایک ہزار سے زائد ستاروں کا جائزہ لیا گیا ہے۔

اب ریسرچرز جنوبی افریقہ میں موجود میرکٹ دوربین کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس کے ذریعے 10 لاکھ ستاروں کا جائزہ لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ یہ پراجیکٹ 2015 میں شروع ہوا تھا اور اس نے دس سال تک جاری رہنا ہے۔


متعلقہ خبریں