چترال اور اسکردو میں برفانی جھیلوں کے پھٹنے کا خدشہ


قدرتی آفات سے نمٹنے والے قومی ادارے نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ چترال اور اسکردو میں برفانی جھیلیں  پھٹ سکتی ہیں مگر تا حال کوئی گلاف الرٹ جاری نہیں کیا گیا۔

چند ہفتوں میں گلاف (برفانی جھیل ) پھٹنے کے دو بڑا واقعات رونما ہوچکے ہیں  جس سے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے۔ پہلا واقعہ چند ہفتے پہلے ہنزہ ششپر گلشئیر اور دوسرا کل چترال گولن گول میں پیش آیا ہے۔

این ڈی ایم اے کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ جھیل پھٹنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا البتہ مقامی آبادی کو مالی نقصان پہنچا ہے۔ آج صورتحال کادوبارہ جائزہ لیا جائیگا۔

چترال اور اسکردو میں متعدد برفانی جھیلیں پائی جاتی ہیں جنہیں خطرناک قرار دیا جاچکا ہے۔

چترال سے ہم نیوز کے نمائندے محمد اسلام کے مطابق چترال کے خوبصورت سیاحتی مقام گولن گول کے ازغور گلئشیر کےپھٹ جانے سے گزشتہ روز  سیلاب آگیا تھا جس سے علاقے کے لوگوں کا کافی مالی نقصان ہواہے۔

ریسکیو1122 نے اپنی امدادی کارروائیاں شروع  کردی ہیں۔  ریسکیو1122 کی ایمبولینس اور ایکسیویٹر موقع پر کل رات سے موجود ہیں سیلاب کی وجہ سے آمدورفت بالکل ختم ہو چکی ہیں اور سیلابی ریلا تا حال جاری ہے جس کی وجہ سے روڈ کو بحال کرنے کامتاثر ہواہے۔

گلئشیر کے پھٹ جانے کے نتیجےمیں درجنوں درخت اکھڑ کر سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔ ان درختوں کی وجہ سے بوبکا گاوں کےقریب سیلاب کا رخ تبدیل  ہوا  جس سے گاؤں میں دو گھروں ،تین دکانوں سمیت  فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

سیلاب کی وجہ سے 108 میگاواٹ گولن گول ہائیڈل پاور اسٹیشن کا پانی بند کر دیا گیا ہے . تاہم بجلی گھر اسٹور شدہ پانی سے بجلی دے رہا ہے واضح رہے کہ 2015 کے بعد گلئشیر کے پھٹنے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

صدیوں پرانا گلیشیئر پھٹنے سے خطرناک سیلابی ریلے کی وجہ سے قریبی آبادی، جنگل اور مقامی بجلی گھر کو نقصان  پہنچا۔  مقامی ابادی نے گھروں کو خالی کردیا ہے ، کئی مکانات اور دوکانیں سیلاب سے تباہ  ہوگئی ہیں۔

مقامی آبادی کے مطابق تاحال گولن گول پراجیکٹ کو خطرہ نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے:ماحولیاتی تبدیلیاں: پاکستان کے لیے سب سے بڑا خطرہ

وزیر اعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے  بھی گو لن گول میں موجود ہونے کے اطلاع ہے۔ ریسکیوٹیمیں متاثرہ علاقے کی طرف  روانہ کر دی گئی ہیں۔ پہاڑی علاقہ ہونے کیوجہ سے امدادی سرگر میوں میں مشکلات کا سامنا  ہے۔ انتظا میہ پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لئے اقدامات کررہی ہے۔


متعلقہ خبریں