2018کے ٹیکس ریٹرن 2اگست تک فائل کیے جاسکتے ہیں، شبر زیدی



چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) شبرزیدی نے کہاہے کہ 2018کے ٹیکس ریٹرن 2اگست فائل کرنے کی سہولت دیدی ہے، انہوں نے کہا سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن میں کرپشن تھی اس لیے سیلز ٹیکس کا نظام آہستہ آہستہ آٹومیشن کی طرف لے جائینگے اور اس میں انسانی عمل دخل کم کرینگے۔

فیصل آباد میں تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ کوئی نیا ٹیکس لگایا گیاہے۔ کوئی شخص نشاندہی کرے کہ ہم نے کونسا نیا ٹیکس لگایا ہے ۔ ہماری پالیسی تھی کہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بڑا آسان طریقہ تھا ٹیکس بڑھانے کا کہ سیلز ٹیکس کو بڑھا دیا جائے مگر ہم نے ایسا نہیں کیا ۔

شبر زیدی نے کہا کہ فیصل آباد آنے کا مقصد زیرو ریٹنگ پر بات کرنا تھا۔ ہماری کوشش ہوگی کہ اس معاملے پر بہتر اور قابل قبول حل کی طرف جائیں۔ ہماری خامی ہے کہ ہم نے لوگوں کو صحیح طریقے سے آگاہی نہیں دی۔

انکا کہنا تھا کہ ایف بی آر میں بڑے پیمانے پر تقرر وتبادلے کیے گئے ہیں تاہم یہ تبادلے معمول کی نوعیت کے ہیں۔ گریڈ ایک سے15 تک تبادلہ ہر تین سال بعد قانونی تقاضا ہے۔ تمام تقررو تبادلے قانون کے مطابق کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ایف بی آر میں ہراساں کرنے کی کوشش کریگا وہ ادارے میں نہیں رہے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی کچھ وجوہات میں ایک وجہ ڈالر کے ریٹ میں اضافہ بھی ہے۔ مہنگائی کی وجہ مڈل مین کا ٹیکس نیٹ میں شامل نہ ہونا بھی ہے۔ مڈل مین کو ٹیکس نیٹ میں آنا ہوگا۔ بیچنے اور خریدنے والا غریب اور مڈل مین امیر ہوتا جارہاہے۔

یہ بھی پڑھیے: 31لاکھ تجارتی صارفین میں سیلز ٹیکس دینے والےمحض 38 ہزار ہیں، شبر زیدی

چیرمین ایف بی آر نے کہا کہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور اسمگلنگ کے مسئلے کو بھی سنجیدگی سے حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔


متعلقہ خبریں