جج ارشد ملک کی قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سے ملاقات

عمران خان کے الفاظ اور لہجہ مناسب نہیں تھا، توہین عدالت کیس کا فیصلہ جاری

فوٹو: فائل


اسلام آباد: احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سے ملاقات ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق یہ ملاقات 40 منٹ تک جاری رہی تاہم اس حوالے سے تفصیلات ہائی کورٹ کی جانب سے جاری نہیں کی گئیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے شہباز شریف سمیت دیگر قیادت کے ہمراہ پریس کانفرنس کی تھی جس میں جج ارشد ملک پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے نواز شریف کی سزا کا فیصلہ  دباؤ میں آکر سنایا۔

مزید پڑھیں: مبینہ ویڈیو کا معاملہ: جج نے ن لیگ کے الزامات مسترد کر دیے

تاہم ارشد ملک نے ن لیگ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو حقیقت کے برعکس اور ساکھ متاثر کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا۔

انہوں نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ ویڈیو جعلی، جھوٹی اور مفروضے پر مبنی ہے، مجھ پر بالواسطہ یا بلا واسطہ کوئی دباؤ نہیں تھا اور  نہ ہی کوئی لالچ پیش نظر تھا میں نے تمام فیصلےخدا کو حاضر ناظر جان کر اور قانونی شواہد کی بنیاد پر کیے۔

احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ ن لیگ کی جانب سے پریس کانفرنس محض میرے فیصلوں کو متنازع بنانے اور سیاسی فوائد حاصل کرنے کیلئے کی گئی۔

ارشد ملک کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اگر میں نے دباؤ یا رشوت کی لالچ میں فیصلہ سنانا ہوتا تو ایک میں سزا اور دوسرے میں بری نہ کرتا۔


متعلقہ خبریں