پمز اسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت،بچی ہاتھ سے محروم


اسلام آباد: مری کی 6  سالہ بچی جیا پمز اسپتال کے ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت کا شکار ہو گئی۔ بچی کے اہلخانہ نے ڈاکٹروں کے خلاف احتجاج کیا۔

بچی کے والدین نے الزام لگایا کہ چھ سالہ بچی کو ہاتھ کی ہڈی ٹوٹنے کے باعث پمز اسپتال لایا گیا لیکن ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت کی وجہ سے بچی کا ہاتھ خراب ہو گیا جسے ڈاکٹروں نے مجبوراً جسم سے علیحدہ کر دیا۔

بچی کے والد کے مطابق بچی کا ہاتھ اسپتال میں موجود مشین میں ڈالنے کی وجہ سے خراب ہوا جب بچی کا ہاتھ مشین میں ڈالا گیا تو اچانک اس کا رنگ سیاہ ہو گیا۔ بچی کا بازو اسپتال لائی گئی نئی مشین کی وجہ سے خراب ہوا۔ بچی کے والدین نے اسپتال کے ڈاکٹر اویس اور ڈاکٹر مبشر کو ذمہ دار ٹہراتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں کراچی میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت، مزید 2 بچے جاں بحق

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پمز اسپتال میں لائی گئی نئی اسپیشل میشن پر اب تک کوئی آپریٹر موجود نہیں ہے۔ ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت نے ہنستی مسکراتی بچی کو زندگی بھر کے لیے معذور کر دیا۔

دوسری جانب پمز اسپتال کے ڈاکٹر امجد پومی نے کہا کہ بچی کے بازو میں پلاستر کی وجہ سے مسئلہ ہوا کیونکہ بچی کو دور دراز علاقے سے تاخیر سے لانے پر بازو کاٹنا پڑا اس میں مشین کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

ڈاکٹر امجد نے کہا کہ بچی کے والدین کی جانب سے درخواست جمع کرائی گئی ہے جس پر ایک کمیٹی بنا دی ہے جو معاملہ کو دیکھ رہی ہے۔

دوسری جانب بچی کے اہلخانہ نے پمز اسپتال کے چلڈرن وارڈ کے باہر شدید احتجاج کیا جس کے باعث چلڈرن وارڈ کے دروازے بند کر دیے گئے تھے۔


متعلقہ خبریں