لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر گھر کے کھانے کی پابندی نہ ہٹانے کی صورت میں بھوک ہڑتال کی دھمکی دے دی۔
انہوں نے اعلان اپنے ٹوئٹر پیغام میں کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ جعلی حکومت نے نواز شریف صاحب کے گھر کے کھانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
جعلی حکومت نے نواز شریف صاحب کے گھر کے کھانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ کھانا لے جانے والا سٹاف پچھلے 5 گھنٹے سے جیل کے باہر کھڑا ہے۔ میاں صاحب نے جیل کا کھانا کھانے سے انکار کر دیا ہے۔ اگر انھوں نے اگلے 24 گھنٹے میں یہ پابندی واپس نا لی تو میں عدالت سے رجوع کروں گی۔
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 8, 2019
مریم نواز کا کہنا تھا کہ کھانا لے جانے والا اسٹاف پچھلے پانچ گھنٹے سے جیل کے باہر کھڑا ہے جبکہ میاں صاحب نے جیل کا کھانا کھانے سے انکار کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں: جج کی وڈیو کا معاملہ: مریم نواز کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست
ان کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے اگلے 24 گھنٹے میں یہ پابندی واپس نا لی تو میں عدالت سے رجوع کروں گی اور اگر وہاں سے بھی مدد نا ملی تو میں کوٹ لکھپت جیل کے باہر جا کر بیٹھوں گی، بھوک ہڑتال بھی کرنا پڑی تو کروں گی۔
عدالت سے بھی مدد نا ملی تو میں کوٹلکھپت جیل کے باہر جا کر بیٹھوں گی۔ بھوک ہڑتال بھی کرنا پڑی تو کروں گی۔ ان ظالموں پر مجھے بھروسہ نہیں ہے۔ یہ میاں صاحب کے کھانے میں کچھ بھی ملا سکتے ہیں۔ اس بات کو دھمکی نا سمجھا جائے کیونکہ میں یہ کر گزروں گی۔ https://t.co/it4AIFvuM7
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 8, 2019
مسلم لیگ نواز کی نائب صدر نے کہا کہ ان ظالموں پر مجھے بھروسہ نہیں ہے، یہ میاں صاحب کے کھانے میں کچھ بھی ملا سکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بات کو دھمکی نا سمجھا جائے کیونکہ میں یہ کر گزروں گی۔