کیا سیمی فائنلز کا فیصلہ ٹاس پر ہی ہوجائے گا؟


مانچسٹر: یوں تو ورلڈ کپ 2019 کے سیمی فائنل مرحلے میں چار صف اول کی ٹیموں نے رسائی حاصل کی ہے تاہم دونوں میچز اور اس کے بعد فائنل کے لیے ٹاس کو خاص اہمیت دی جارہی ہے۔

عالمی کپ میں اب تک دیکھا گیا ہے کہ زیادہ تر ٹیموں نے ایک ہی فارمولہ اپنایا ہوا ہے: ٹاس جیتو، پہلے بیٹنگ کرو اور میچ جیتو۔

ورلڈ کپ کے اس مرحلے میں کل نیوزی لینڈ اور بھارت مدمقابل ہوں گے جبکہ جمعرات کو انگلینڈ اور آسٹریلیا کی ٹیمیں آمنے سامنے آئیں گی۔

رواں ورلڈ کپ میں اب تک صرف دو مرتبہ ہی ٹیمیں 260 سے زائد کے ہدف کا تعاقب کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔

پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے وزیراعظم عمران خان کے مشورے کے برعکس بھارت کے خلاف میچ میں ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

گرین شرٹس کو اس میچ میں یک طرفہ مقابلے کے بعد شکست ہوئی۔ بعدازاں دیکھا گیا کہ زیادہ تر ٹیموں نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا ہی انتخاب کیا اور کامیاب رہیں۔

سری لنکا کے خلاف 265 رنز کا تعاقب کرنے والی بھارتی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کا کہنا ہے کہ ہدف کے تعاقب میں دباؤ کو سنبھالنا اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہدف کے تعاقب میں اگر آپ دو فیصلے غلط کرجائیں تو کھیل آپ سے اتنا دور نکل جاتا ہے کہ اس میں واپس آنا کافی مشکل ہوتا ہے۔

بھارتی کپتان کا کہنا تھا کہ وہ ٹاس کو لیکر زیادہ پریشان نہیں اور دونوں صورتوں کے لیے تیار ہیں۔

ورلڈ کپ 2019 میں اب تک صرف ایک مرتبہ ہی 300 سے زائد کے ہدف کا تعاقب کیا گیا ہے۔ یہ کارنامہ بنگلہ دیش نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 17 جون کو کیا تھا۔

ادھر نیوزی لینڈ کے کوچ گیری اسٹیڈ نے کہا کہ دوسری اننگز میں بیٹنگ کرنے سے ان کی ٹیم خوفزدہ نہیں۔

اولڈ ٹریفرڈ کی وکٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایک اچھی وکٹ ہے اور یہاں زیادہ رنز بننے کی امید ہے۔


متعلقہ خبریں