اسپیکر قومی اسمبلی کے حکم پر تمام قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس منسوخ

پاکستان، انسانی اسمگلنگ میں ملوث 791 اسمگلرز گرفتار

فائل فوٹو


پروڈکشن آرڈرز جاری ہونے کے باوجود اپوزیشن رہنماؤں کی نقل و حرکت کچھ اور محدود کردی گئی ہے، اسپیکر قومی اسمبلی کے احکامات پر تمام قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس منسوخ کر دیئے گئے،اجلاس صرف اسمبلی سیشن کے دوران بلانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے جاری سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر اسد قیصر کی ہدایت پرتمام قائمہ کمیٹیوں کے آج ہونے والے اجلاس منسوخ کر دیئے گئے ہیں،اسپیکر نے بچت کی مہم کے تحت احکامات جاری کئے ۔

جن کمیٹیوں کے اجلاس منسوخ کیے گئے ہیں ان میں اکثر کے آصف زرداری اور سعد رفیق رکن ہیں ۔ کمیٹیوں کے چیئرمین نے آصف زرداری اور سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈرز بھی جاری کر رکھے ہیں ۔

قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس منسوخی  کے معاملے پر پاکستان پیپلزپارٹی کی طرف سے شدید تنقید کی گئی ہے۔ پیپلز پارٹی نے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا ہے۔

پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نیر بخاری نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی جابندار ہو کروزیراعظم کے حکم کے غلام بن چکے ہیں، پارلیمنٹ پر حملہ آور ہونے والے اب پارلیمنٹ پر قبضہ کی کوشش میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر اعلئی سطح اجلاس اپوزیشن کے خلاف ماورائے آئین و قانون فیصلوں کے لئے منعقد ہو تا ہے،آصف زرداری عوام کے منتخب ممبر پارلیمنٹ ہیں،اپوزیشن ممبران کے خوف سے ماورائے قواعد و ضوابط فیصلہ حکمران کی خوفزدگی کی گواہی ہے۔

نیر بخاری نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹیاں قانون سازی کا اہم آئینی جزو ہیں،پارلیمنٹ کو قواعد و ضوابط کے خلاف چلانا آئین سے انحراف کے مترادف ہے،پارلیمنٹ کو ذاتی خواہشات اور مفادات کے تابع نہیں کیا جا سکتا،وزیر اعظم کا لب و لہجہہ پہلے ہی پارلیمانی آداب سے نا واقفیت پر مبنی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ’ْ پروڈکشن آرڈر کے قوانین میں تبدیلی کا فیصلہ درست ہے‘

سید نیر حسین بخاری نے کہا کہ وزیراعظم کو پارلیمانی قواعد پڑھنے اور سمجھنے کی تربیت کی اشد ضرورت ہے۔


متعلقہ خبریں