احتساب عدالت کے فیصلے کیخلاف سابق وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی درخواست مسترد

ڈاکٹر عاصم کیس کی سماعت چھ مارچ تک ملتوی


کراچی : سندھ ہائیکورٹ  نے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف سابق وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم  حسین کی درخواست مسترد کردی ہے۔

عدالت نے احتساب عدالت کو دستیاب دستاویزات کی روشنی میں ریفرنس کی کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

ڈاکٹرعاصم حسین کی طرف سے سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کی دسمبر 2012 کی انکوائری کی مکمل رپورٹ نیب نے ریفرنس میں شامل نہیں کی۔ ریفرنس میں کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کی کاپی موجود ہے۔

ڈاکٹر عاصم حسین کی طرف سے کہا گیاکہ کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے پیپلزپارٹی حکومت کے دور میں بیرون ممالک سے کھاد منگوانے کے معاملے پر انکوائری کی تھی اس انکوائری رپورٹ کو ریفرنس کا حصہ بنایا جائے۔

احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کی کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کی انکوائری رپورٹ کو ریفرنس کا حصہ بنانے کی  درخواست مسترد کردی تھی۔

ڈاکٹر عاصم حسین نے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

سندھ ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف ڈاکٹر عاصم حسین کی درخواست مسترد کردی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف 462 ارب روپے کرپشن کے  معاملےپرریفرنس دائر کررکھا ہے۔

ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف مقدمات

ڈاکٹر عاصم حسین 2009 میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر سندھ سے سینیٹر منتخب ہوئے، انھوں نے 2012 تک وزیر پیٹرولیم و قدرتی وسائل اور وزیراعظم کے مشیر برائے پیٹرولیم کے فرائض انجام دیئے۔

2012 میں وہ سینیٹ سے اُس وقت مستعفی ہو گئے تھے جب سپریم کورٹ نے دہری شہریت پر اراکین پارلیمنٹ کو نااہل قرار دیا تھا، ذرائع کا کہنا تھا کہ ان کے پاس کینیڈا کی بھی شہریت تھی۔

پیپلز پارٹی نے 2013 کے عام انتخابات کے بعد انھیں سندھ کے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا چیئرمین مقرر کیا تھا۔

ڈاکٹر عاصم حسین کو 26 اگست 2015 کو اُس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب وہ صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

27 اگست کو رینجرز نے انہیں دہشت گردوں کے علاج کے الزام میں کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرکے 90 روز کا ریمانڈ حاصل کیا تھا۔

29 اگست کو رینجرز نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) سندھ کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم حسین کی میڈیکل رپورٹ پیش کی تھی جس میں ان کو صحت مند قرار دیا گیا تھا۔

ریمانڈ کے دوران ڈاکٹر عاصم حسین کی جانب سے سپریم کورٹ میں بھی بیماری کے باعث جیل سے اسپتال منتقل کرنے کی درخواست دائر کی گئی، تاہم ڈاکٹرز کی رپورٹ میں انھیں صحت مند قرار دیئے جانے کے باعث عدالت نے ان کی یہ درخواست مسترد کردی تھی۔

ڈاکٹر عاصم کے خلاف کرپشن، دہشت گردوں کی مالی معاونت اور ان کے علاج کے الزامات پر کراچی کے نارتھ ناظم آباد تھانے میں انسداد دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

رینجرز کا ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد نیب نے کرپشن کے مختلف الزامات کے تحت ڈاکٹر عاصم حسین کو حراست میں لیا تھا اور ان کے خلاف اربوں روپے کرپشن کے دو ریفرنسز بھی دائر کیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم پر فرد جرم عائد کردی

احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف 462 ارب روپے کی کرپشن اور جامشورو جوائنٹ وینچر میں 17 ارب کی کرپشن کے دو ریفرنسز دائر تھے۔


متعلقہ خبریں