افغانستان میں قیام امن:طالبان اور افغان وفد کے درمیان اتفاق ہو گیا


قطر: دوحا  میں 2 روزہ انٹرا افغان امن کانفرنس مثبت پیش رفت کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی ہے۔افغانستان میں قیام امن کے لیے طالبان اور افغان وفد کے درمیان  کئی معاملات پراتفاق ہو گیا ہے۔

کانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیاہے کہ  افغانستان میں اسلامی اُصولوں اور انسانی حقوق کے احترام سے متعلق مشترکہ مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔ بوڑھے، بیمار اور معذور قیدیوں کی غیر مشروط رہائی بھی عمل میں لائی جائیگی ۔

اعلامیے میں کہا گیاہے کہ سرکاری اداروں اور عوامی مقامات مثلاً سکولوں، مدارس، اسپتالوں، بازاروں، ڈیموں اور کام کی دیگر جگہوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ سکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں اور دیگر تعلیمی اداروں اور رہائشی علاقوں کا بھی احترام کیا جائے گا۔

امن کانفرنس کے اعلامیے میں یہ بھی کہا گیاہے کہ عوام کی جان اور مال کا احترام کیا جائے گا تاکہ شہری ہلاکتوں کو صفر تک لایا جائے۔

اعلامیے میں اسلامی اقدار کے عین مطابق خواتین کو سیاسی، سماجی، اقتصادی، تعلیمی اور ثقافتی حقوق دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ سخت بیانات نہ دینے، سرکاری اداروں پر حملے نہ کرنے اور پرتشدد واقعات میں کمی پر اتفاق بھی کیا گیا۔

مشترکہ اعلامیہ میں کانفرنس کے انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہوئے امن قائم کرنے پر زور دیا گیا ہے۔

 

یہ بھی کہا گیاہے کہ طالبان اسکولوں، بازاروں، مذہبی اداروں اور اسپتالوں کو نشانہ نہیں بنائیں گےطالبان نے 40 افغان سیکورٹی اہلکاروں کو بھی رہا کردیا ہے۔ 2روزہ مذاکرات میں 53 رکنی افغان وفد اور طالبان کے 17 رکنی وفد نے حصہ لیا۔

امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے بھی اس کانفرنس میں شرکت کی۔

امریکہ اور طالبان رہنماؤں کے درمیان مذاکرات دو دن کے وقفے کے بعد آج دوبارہ پھر شروع ہوں گے۔ یہ وقفہ افغان امن مذاکرات کی وجہ سے آیا تھا کیونکہ طالبان رہنما ان مذاکرات میں شریک تھے۔

امریکہ کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ قطر اور جرمنی کا میزبانی کے لیے شکریہ ادا کرتے ہیں۔ کامیاب انٹرا افغان مذاکرات پر فریقین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

 

یہ بھی پڑھیے: افغان عوام کو افغان امن عمل کا فوری حصہ بنایا جائے،زلمے

انہوں نے کہا کہ انٹرا افغان مذاکرات سے افغانستان کے40 سالہ مسئلے کے حل کی امید جاگی ہے۔ طالبان کے ساتھ آج ہونے والے مذاکرات میں امن عمل کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔


متعلقہ خبریں