وڈیو کے بعد نواز شریف کی قانونی اور اخلاقی سزا ختم ہوچکی ، شاہد خاقان


سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے  کہاہے کہ نواز شریف کو سزا سنانے والے جج کی وڈیو سامنے آنے کے بعد انکی سزا قانونی اوراخلاقی طور پر ختم ہوچکی ہے۔ احتساب کی حقیقت عوام کے سامنے عیاں ہوچکی ہے۔ اعلی عدالتوں کو اس معاملے کا نوٹس لینا پڑیگا۔

اسلام آباد پریس کلب میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس میں انہوں نےکہا کہ  ہم نے کسی پر الزام نہیں لگایا بلکہ تین دن قبل  وڈیوعوام کے سامنے پیش کی ۔ حکومت کو 4روز بعد خیال آیا کہ اس معاملے سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ کل وزیر اعظم نے دس ماہ میں سب سے بڑا یوٹرن لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے وڈیو کے فرانزاک کرانے کے فیصلے سے یوٹرن لے لیا ہے۔ جج کی وڈیو  نے احتساب کے نظام پر سوال اٹھا دیے ہیں۔ جس ریاست مدینہ کا منصف ایسا ہووہاں کا حکمران کیسا ہوگا؟ عمران خان ریاست مدینہ قائم کرنے کے دعوے دار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جیل میں ہونا چاہیے اور اس سے پوچھا جانا چاہیے کہ ججز پر دباؤکیوں ڈالا؟

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وڈیو ریلیز ہونے کے چند منٹ بعد ہی حکومتی ترجمانوں نے واویلا شروع کردیا ۔ وزرا پریس کانفرنس کرتے رہے کہ ہم وڈیو کا فرانزک آڈٹ کرائینگے مگر گزشتہ روز وزیراعظم نے اس معاملے پر کہہ دیا کہ انکا کوئی تعلق نہیں ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کسی پر الزام لگائے بغیر وڈیو پیش کی ۔ سوال پیدا ہوگیاہے کہ نواز شریف کے ساتھ کیا کھیل کھیلا گیا۔ جج نے خود کہا کہ نوا زشریف کے خلاف ثبوت نہیں ہیں سزا کس بنیاد پر دیں۔ جج نے کہا کہ اس نے دباؤپر فیصلہ دیا ہے۔

جج نے پریس ریلیز میں ویڈیو ان کی نہ ہونے پر بات نہیں کی، جج نے کہیں بھی ویڈیو کا دفاع نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جج کو خریدنے کی کوشش کرنا سنگین جرم ہوتا ہے،جج کو اگر کسی ملزم نے دھمکی دی ہو اور وہ اس کا ذکر نہ کرے تو یہ بھی خلاف قانون ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ کیا  منتخب لوگوں کے خلاف اس طرح کیس بنا کر سزا دلوانا احتساب ہے؟ احتساب کے اس عمل کو اب کوئی بھی قبول نہیں کریگا۔ حکومت کے احتساب کے دعوؤں کی قلعی کُھل گئی ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت نے وڈیو کا فرانزک آڈٹ کرالیا ہے۔ حکومت کو پتہ چل گیاہے کہ وڈیو اصلی ہے اس لیے فرانزک آڈٹ والے بیان سے انحراف کیا گیا۔

مسلم لیگ ن کے سینئیر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے دعوی کیا کہ ان کے پاس مزید ٹیپیں بھی موجود ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان اداروں کا نام لیکر متنازعہ بنارہے ہیں۔ مسلم لیگ ن پاکستان کے اداروں کو بچانے کی جنگ لڑ رہی ہے۔نہیں چاہتے عمران خان کی نااہلیاں اور نالائقیاں عدلیہ اور افواج پاکستان کے ذمہ لگیں۔ عدلیہ پر حملہ عمران خان کر رہے ہیں،مسلم لیگ ن قومی اداروں کی بقا کے لیے کام کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کیا جسٹس قیوم سے فیصلے لکھوانا درست تھا اور آج غلط ، شہزاد اکبر

 


متعلقہ خبریں