درآمدات میں چھ ارب ڈالر کمی ہوئی ہے، مشیر تجارت


اسلام آباد: مشیر تجارت رزاق داؤد نے کہا ہے کہ رواں سال برآمدات گزشتہ سال جتنی ہی رہی ہیں تاہم درآمدات میں چھ ارب ڈالر کمی آئی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 23 ارب ڈالر کی برآمدات رہی تھیں جب اس سال حکومت نے 24 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ گارمنٹس کی برآمدات میں 33 فیصد، باسمتی چاول میں 20 فیصد، ادویات سازی میں 26 فیصد اضافہ ہوا تاہم بین الاقوامی مارکیٹ میں کم قیمت ہونے کے باعث برآمدات کا حجم نہ بڑھ سکا۔

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ ہمارا تجارتی خسارہ 5.9 ارب ڈالر رہا ہے جبکہ پاکستان آہستہ آہستہ عالمی مارکیٹ میں جگہ بنا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کے باعث فرٹیلائزر صنعت کی جانب سے کہا گیا کہ قیمتوں میں اضافہ کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزارت صنعت و پیداوار اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کی بعد کھاد کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا تاہم حکومت چاہتی ہے کہ قیمتیں نہ بڑھیں اور کسان پر کم سے کم بوجھ ڈالا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ فرٹیلائزر صنعت کی جانب سے ایک کھاد کی بوری پر 200 روپے بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ وزارت کی جانب سے 100 روپے فی کھاد بیگ میں اضافے کی تجویز دی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ گیس کی مد میں حاصل ہونے والا ریونیو طے ہے۔

رزاق داؤد نے بتایا کہ لاہور میں ایک بڑی فیکٹری لگ رہی ہے جبکہ فیصل آباد میں بھی چینی سرمایہ کار آئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان سے کچھ مال قطر جانا شروع ہو چکا یے جبکہ ایران نے بھی پانچ لاکھ ٹن چاول طلب کیے ہیں۔

مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ وہ بجٹ کے بعد پہلی بار وزیر اعظم کے ساتھ کراچی جائینگے جہاں تاجروں سے ملاقات ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس بجٹ میں ہم ٹیکس سے متعلق لوگوں کا ذہن تبدیل کر رہے ہے ہیں، ہم صحیح سمت میں جارہے ہیں،کچھ مشکل وقت ہے۔


متعلقہ خبریں