افغانستان کے ساتھ مویشیوں کا غیرقانونی کاروبار کرنے پر پابندی عائد


پشاور ہائی کورٹ نے عیدالضحی سے قبل مویشیوں کی افغانستان غیرقانونی سمگلنگ روکنے کے لیے احکامات بھی جاری کردیے ہیں۔عدالت نے افغانستان کے ساتھ مویشیوں کا غیرقانونی کاروبار کرنے پر بھی پابندی عائد کردی ہے۔

عدالت نےاسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کیے گئے اقدامات پر صوبائی اور وفاقی حکومت سے جواب بھی طلب کرلیا ہے۔

درخواست گزار نے پشاور ہائیکورٹ میں موقف اختیار کیا تھا کہ صوبے میں عید سے قبل مصنوعی مہنگائی پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،بڑے جانوروں کی اب سے افغانستان غیر قانونی سمگلنگ اور کارروبار جاری ہے،

جسٹس ابراہیم خان نے ریمارکس دیے کہ حالات دیکھ کرلگتا ہے اس بار بڑے مرغ ذبح کرنا پڑیں گے۔ عدالت نے وفاق اور صوبائی حکومت سے چودہ دن کے اندر جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

ایک اور کیس میں پشاور ہائی کورٹ نے وزیراعلی خیبر پختونخوا محمود خان کو اراکین اسمبلی کے لیے ترقیاتی فنڈز جاری نہ کرنے کا حکم دے دیاہے۔

پشاور ہائی کورٹ کے دورکنی بنچ نے حکم امتناعی میں مزید 13 دن کی توسیع کردی ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل عبدالطیف یوسفزئی عدالت میں پیش ہوئے۔

اپوزیشن کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعلی ایک دستخط پر منظور نظر اراکین کو پانچ پانچ کروڑ کے ترقیاتی فنڈز دئے جا رہے ہیں۔

معاملے پر حکومت کی جانب سے تحریری جواب جمع نہ کیا جاسکا۔فاضل بنچ نے کیس کی سماعت 23 جولائی تک ملتوی کردی۔

یہ بھی پڑھیے:30 ارب کے پشاورمیٹرومنصوبے میں حجام کی دکان


متعلقہ خبریں