ڈائریکٹر محکمہ آثار قدیمہ خیبرپختونخوا ڈاکٹر عبدالصمد پر فرد جرم عائد

ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر سیاسی بھونچال

فوٹو: فائل


پشاور: احتساب عدالت نے غیر قانونی بھرتیوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے کیس میں ڈائریکٹر محکمہ آثار قدیمہ ڈاکٹر عبدالصمد پر فرد جرم عائد کردی ہے۔

احتساب عدالت کے جج نوید احمد نے ڈاکٹر عبدالصمد پر فرد جرم عائد  کی ۔ ملزم نے صحت جرم سے انکار کیاہے۔ عدالت نے اگلی سماعت پر استغاثہ کے 6گواہان کو طلب کرلیا ہے۔

کیس کی سماعت 24جولائی تک ملتوی کردی گئی ۔ نیب پشاور نے ڈاکٹر عبدالصمد کیخلاف 1کروڑ سے زائد کا ریفرنس دائر کیا ہے۔ ڈاکٹر عبدالصمد پر غیرقانونی بھرتیوں اور اختیارات کا ناجائز استعمال کا الزام ہے۔

یاد رہے کہ 24مئی کو محکمہ آثار قدیمہ (آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ) خیبر پختونخوا کےڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالصمد کونیب کیس میں ضمانت ملنے کے بعد انکے عہدے پر بحال کردیا گیاتھا اور انہوں نے اپنے عہدے کا چارج بھی سنبھال لیاتھا۔

صوبائی حکومت کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیاکہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے ڈاکٹر عبدالصمد کو انکے عہدے پر  بحالی کی منظوری دی ہے۔

ڈاکٹر عبدالصمد کو حال ہی میں پشاور ہائی کورٹ نے ضمانت پر رہا کیا ہے۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر عبدالصمد کی بحالی معطل سرکاری ملازمین کے قانون سی ایس آر 194 کے تحت عمل میں لائی گئی ہےکیونکہ نیب ڈاکٹر عبدالصمد پر عائد الزامات ابھی تک ثابت نہیں  کرسکا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: نیب کیس میں ضمانت:ڈائریکٹر آثار قدیمہ کے پی ڈاکٹر عبدالصمد اپنے عہدے پر بحال

یاد رہے پشاور ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر آرکیالوجی خیبر پختونخوا  ڈاکٹر عبدالصمد کی ضمانت پر رہائی کا حکم  15مئی کو دیا تھا۔

ڈاکٹر عبدالصمد کو نیب نے غیرقانونی بھرتیوں کے الزام میں رواں سال  14فروری کو گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے:پشاور ہائی کورٹ کا ڈائریکٹر آرکیالوجی ڈاکٹر عبدالصمد کی ضمانت پر رہائی کا حکم

سنسکرت میں پی ایچ ڈی پروفیسرکی ہتھکڑیوں میں پیشی ،وزیر اعظم کا نوٹس

ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر چیئرمین نیب کا نوٹس

وزیراعظم عمران خان نےڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتاری پر 15فروری کو نوٹس لیا تھا۔ انہوں نے  اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا تھا کہ چئیرمین قومی احتساب بیورو(نیب) اس بات کا نوٹس لیں اور ذمےداروں کے خلاف کارروائی کریں۔

یاد رہے رواں سال 16فروری کو چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بھی ڈاکٹر عبدالصمد کی گرفتار کا نوٹس لیتے ہوئے 18 فروری کو نیب ہیڈ کوارٹر میں پیش کرنے کا حکم دیاتھا۔

چیئرمین نیب نے ڈائریکٹر آرکیالوجی ومیوزیم پشاور ڈاکٹرعبدالصمد کی گرفتاری پر کہا تھاکہ ڈاکٹر عبدالصمد پر لگائے گئے مبینہ الزامات کی تفصیلات خود سنوں گا۔ قومی احتساب بیورو (نیب) ڈاکٹر عبدالصمد کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

ڈاکٹر صمد سنسکرت کے واحد پی ایچ ڈی اسکالر اور نامور ماہر آثار قدیمہ ہیں۔ وہ کرپشن کے الزامات پر نیب کی حراست میں ہیں اور انہیں عدالت میں ہتھکڑیاں لگا کر  پیش کیا گیا۔


متعلقہ خبریں