امریکہ کے حلیفوں کا فیصلہ چند ہفتوں میں ہو جائےگا، جنرل ڈنفورڈ

امریکہ کے سیاسی حلیفوں کا فیصلہ ہفتوں میں ہو جائےگا، جنرل ڈنفورڈ

واشنگٹن: امریکہ کے چیئرمین آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں یہ واضح ہو جائے گا کہ سیاسی طور پر کون سے ممالک امریکی فیصلے کی حمایت کریں گے؟ انہوں نے کہا کہ امریکہ خلیج کے پانی کو محفوظ بنانے کی خاطر متعدد ممالک سے بات چیت کررہا ہے تاکہ سب کی قوت یکجا کر بحری تجارتی راستوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔

عالمی اتحاد کی تشکیل: پومپیو کا دورہ سعودی عرب و ابو ظہبی

مؤقر برطانوی اخبار ’دی گارڈین‘ کے مطابق جنرل ڈنفورڈ نے واضح کیا ہے کہ آبنائے ہرمز اور باب المندب میں تجارتی نقل و حمل کو یقینی بنانے کے لیے امریکہ مختلف ممالک سے بات چیت میں مصروف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ خلیج کے علاقے میں ہر طرح کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لیے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر فوجی قوت کو یکجا کرنے کے خواہش مند ہیں۔

امریکہ کے چیئرمین آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ سے قبل امریکہ کے سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ امریکہ کے ساتھ 20 سے زائد ممالک اکھٹے ہو کر میری ٹائم سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے۔

دلچسپ امر ہے کہ جنرل ڈنفورڈ کے بیان سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ امریکہ صرف کمانڈ اینڈ کنٹرول کا نظام مہیا کرے گا اور فضائی نگرانی فراہم کرے گا جب کہ دیگر تمام امور مختلف ممالک انجام دیں گے۔

امریکہ ایران کشیدگی کم کرنے کیلئے سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس

امریکہ کے اعلیٰ ترین عسکری افسر تاحال یہ بتانے میں ناکام ہیں کہ کتنے ممالک ان کے ساتھ اتحاد میں شامل ہوں گے؟

امریکی عزائم سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ صرف خلیج تک خود کو محدود نہیں رکھے گا بلکہ خلیج اومان تک اپنی نقل و حرکت کو توسیع دے گا۔

اس صورتحال میں امریکہ کا ساتھ دینے پر آمادہ ہونے والے ممالک کا ردعمل کیا ہو گا؟ یہ آنے والا وقت بتائے گا۔


متعلقہ خبریں