ساتویں بیوی کا خرچہ کم کرانے کیلئے پولیس کانسٹیبل عدالت پہنچ گیا


شادیوں کے شوقین  پولیس کانسٹیبل نے فیملی کورٹ کے طرف سے بیوی کے لیے مقرر کردہ نان نقفہ کم کرانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ۔ عدالت کودرخواست گزاری کہ کانسٹیبل ہوں تنخواہ بہت کم ہے فیملی کورٹ  کی طرف سے مقرر کیا جانے والا خرچ برداشت نہیں کرسکتا کم کیا جائے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے پولیس کانسٹیبل پرویز کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت کو بتایا گیا کہ کانسٹیبل پرویز نے 7 شادیاں کی ہیں ، فیملی عدالت کی طرف سے  ساتویں بیوی کے لیے وقعت سےزائد خرچہ  مقرر کیے جانے پر پرویز نے ہائیکورٹ کا دروزاہ کھٹکٹایا ہے۔

عدالت نے دونوں میاں بیوی کو مصالحت کے لیے مہلت دے دی ، خاوند پرویز نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ وہ پنجاب پولیس میں کانسٹیبل کے فرائض انجام دے رہا ہے۔

ماتحت عدالت نے بیوی کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے میری وقعت سے زیادہ خرچہ  مقررکردیا ہے جسے کم کیا جائے، میری تنخواہ زیادہ نہیں اس لئے ماہانہ خرچہ دینا مشکل ہے۔

کانسٹیبل پرویز کی اہلیہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پرویز نے اسکی مؤکلہ کے ساتھ ساتویں شادی کر رکھی ہے اب خرچہ بھی نہیں دیتا۔ پرویز نے مارپیٹ کر میری مؤکلہ کو گھر سے بھی نکال دیا ہے اور بچے بھی چھین لیے ہیں۔

خاتون نے عدالت کو بتایا کہ اسکا خاوند پرویز تقریباً ہر دو سال بعد نئی شادی کر لیتا ہے اور پہلی بیوی کو طلاق دے دیتا ہے،پرویز نے 1996 سے اب تک سات شادیاں کر لی ہیں اور پہلی بیویوں کو چھوڑ چکا ہے۔ عدالت خاوند پرویز کو  ہرماہ مقرر کردہ  خرچہ ادا کرنے کا حکم دے۔

یہ بھی پڑھیے: دوسری شادی کرنے والوں کیلئے بری خبر، اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ 

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد میاں بیوی کو مصالحت کا وقت دیتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔


متعلقہ خبریں