اراکین پنجاب اسمبلی تنخواہوں میں اضافے کے معاملے پر اضطراب کا شکار

پنجاب اسمبلی کا اجلاس صبح 10 بجے ہوگا، نومنتخب ارکان آج حلف اٹھائیں گے

لاہور: ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا معاملہ وزیراعلیٰ کی فائلوں میں دب کر رہ گیا، اسمبلی کے متفقہ طور پر منظورشدہ بل پر کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔

بل کے معاملے پر حکومت اور حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے ارکان ایک ہی صفحے پر ہیں، ذرائع کے مطابق اراکین نے معاملہ آئندہ اجلاس میں اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اراکین کی تنخواہ میں 20 سے 30 فی صد اضافہ عمران خان کی منظوری سے مشروط ہے، پنجاب حکومت وزیراعظم سے حتمی مشاورت کے بعد اضافے کا فیصلہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم نے گورنر پنجاب کو تنخواہوں کی سمری پر دستخط سے روک دیا

یار رہے کہ 13 مارچ کو ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل چند گھنٹوں میں ہی متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا تھا۔

بل کی منظوری کے بعد ایم پی اے کی تنخواہ اور مراعات 83 ہزار سے بڑھ کر 2 لاکھ جبکہ بنیادی تنخواہ 18 ہزار سے 80 ہزار اور روزانہ کا الاؤنس ایک ہزار سے چار ہزار ہو گیا تھا۔

اسی طرح مکان کے کرایے کی مد میں 29 ہزار کو بڑھا کر 50 ہزار روپے کر دیا گیا تھا، یوٹیلٹی الاؤنس 14 ہزار اضافے سے 20 ہزار، رہائش الاؤنس 1500 سے 3000 اور دفتری تزئین و آرائش کا خرچہ دس سے 15 ہزار کر دیا گیا تھا۔

مہمانداری کے ماہانہ الاؤنس اور سفری اخراجات میں بھی بہت اضافہ کر دیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں