’چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گی’



اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر سسی پلیجو نے دعویٰ کیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ پر عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہو گی اور تحریک انصاف کو منہ کی کھانا پڑے گی۔

ہم نیوز کے پروگرام ندیم ملک لاہیو میں میزبان ندیم ملک سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے 11 جولائی کو اجلاس ہو گا جس میں چیئرمین سینیٹ کے نام پر اتفاق کا غالب امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے پاس 36 ووٹ ہیں جبکہ ہمارے پاس 66 کے قریب ووٹ ہیں اس لیےچیئرمین سینیٹ کے لیے عدم اعتماد کی ہماری تحریک کامیاب ہو گی۔

سسی پلیجو نے کہا کہ صادق سنجرانی سے کسی کو کوئی اختلاف نہیں ہے لیکن یہ ایک جمہوری طریقہ ہے جسے ہم استعمال کر رہے ہیں کیونکہ اب ہم تبدیلی چاہتے ہیں۔

رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ سندھ میں 2 سو سے زائد ٹیکسٹائل ملز بند ہیں لیکن عمران خان وہاں جا کر بھی این آر او کی بات کر رہے ہیں جو کسی نے نہیں مانگا۔ سندھ کے لوگوں کو بدعنوان کہنا بالکل غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان ہر بات پر کہتے ہیں جیل میں ڈال دوں گا حالانکہ جو الزامات لگائے جا رہے ہیں وہ ابھی تک ثابت نہیں ہوئے۔

سینیٹ میں قائد ایوان اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کے لیے کوشش کرنا ایک جمہوری حق ہے تاہم حزب اختلاف کے اجلاس میں اس معاملے پر کچھ اراکین نے واک آؤٹ کیا اور ان کے درمیان اختلافات موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کو صرف احتساب کی وجہ سے پریشانی ہو رہی ہے اور اگر آج احتساب کا عمل رک جائے تو سب ٹھیک ہو جائے گا۔

انہوں نے پیپلزپارٹی کو سندھی عوام کی سب سے بڑی دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جماعت عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہو گئی ہے۔

رکن کراچی چیمبر آف کامرس زبیر موتی والا نے کہا کہ حکومت ٹیکس تو وصول کرتی ہے لیکن جب ریفنڈ کا وقت آتا ہے تو کچھ نہیں ملتا۔ 17 فیصد سیلز ٹیکس لگا دیا گیا اس کے علاوہ مزید اخراجات بڑھائے گئے ہیں اور گیس اور بجلی سمیت دیگر اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک سیکٹر میں ایک ہی وقت میں 40 فیصد سے زائد ٹیکس کا اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے صنعتکار انتہائی پریشان ہیں اور وہ آج سڑکوں پر آ گئے ہیں۔

زبیر موتی والا نے کہا کہ ہمیں اپنی ٹیکسٹائل کی صنعت کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے جس سے بہت فائدہ ہو سکتا ہے۔ ہم آج بھی 70 سالوں میں صرف 13 بلین ڈالر کی برآمدات کرتے ہیں۔

مشیر وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر سلمان شاہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے رابطہ کر کے پاکستان کو دیوالیہ سے بچایا ہے اور اس وقت پاکستان کی برآمدات صورتحال انتہائی خراب ہے لیکن اب تاجر برادری اور حکومت دونوں ہی برآمدات کو بڑھانا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکسائل شعبہ میں ہم اپنی درآمدات کو بڑھا سکتے ہیں اور اس صنعت کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے تاہم اگر روپیہ کی قدر کم نہیں ہوتی تو ہمیں اتنے بڑے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

ڈاکٹر سلمان شاہ ںے کہا کہ تاجر برادری کے لیے وزیر اعظم کے دروازے ہر وقت کھلے ہوئے ہیں اور ہمیں مل کر پاکستان کی ٹیکسٹائل کی صنعت کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے جو جلد سے جلد ہماری معیشت کو مضبوطی کی جانب لے جا سکتی ہے۔


متعلقہ خبریں