رحیم یار خان:مسافر ٹرین مال گاڑی سے جا ٹکرائی، 21 افرادجاں بحق


صادق آباد : ولہار ریلوے اسٹیشن کے قریب مسافر اور مال گاڑی میں تصادم کے نتیجے میں 21 افرادجاں بحق اور 83 مسافر زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق کوئٹہ جانے والی اکبر ایکسپریس ولہار اسٹیشن پر کھڑی مال گاڑی کے عقب سے ٹکرائی۔ اکبر ایکسپریس کی تین بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں ،15افراد کی لاشیں اسپتال منتقل کی گئیں جبکہ ایک زخمی اسپتال میں دوران علاج چل بسا۔ریسکیوذرائع کا کہناہے کہ 5مزید لاشیں ملبے سے نکالی گئی ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق حادثہ صبح لگ بھگ سوا چار بجے  اسوقت پیش آیا جب لاہور سے آنے والی اکبر ایکسپریس ولہار اسٹیشن پر موجود مال گاڑی سے جا ٹکرائی۔

ترجمان پولیس کے مطابق حادثہ کی اطلاع ملتے ہی اے ایس پی ڈاکٹر حفیظ الرحمن بگٹی اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ۔ ٹریفک پولیس اور پولیس کے دیگر ونگز نے بھی اپنے فرائض سرانجام د یے۔ ڈی پی او عمر سلامت، ڈی سی جمیل احمد جمیل بھی جائے حادثہ   پر آگئے۔

زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے کے لیے ضلع کے مختلف علاقوں سے ایمبولینسسز جائے حادثہ پہنچ گئیں  ۔ ٹرین حادثہ میں زخمیوں کو ٹی ایچ کیو صادق آباد اور شیخ زید اسپتال رحیم یار خان منتقل کردیا گیا۔70 زخمی تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال صادق آباد جبکہ 13 کو شیخ زید اسپتال رحیم یار خان منتقل کیا گیا۔

پولیس، ریسکیو ،مقامی افراد و دیگر ادارے امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں ۔ تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال صادق آباداور شیخ زید ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ۔ ڈی پی او عمر سلامت کی جانب سے زخمیوں کی جانیں بچانے کے لیے عوام الناس سے خون عطیات دینے کی اپیل کی گئی ۔

ریلوے ٹریفک کو ریلوے حکام کنٹرول کر رہے ہیں۔ حادثہ کا شکار اکبر ایکسپریس کے مسافروں کیلئے متبادل انتظام کردیاگیاہے۔ مسافروں کو بزنس ایکسپریس کے ذریعے روہڑی کیلئے روانہ کردیا گیا۔

ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان کا کہنا ہے کہ مسافر ٹرین کے ڈبوں میں پھنسے مسافروں کو نکالنے کیلئے ہیوی مشینری استعمال کی جارہی ہے ۔مسافروں کو کھانا اور پانی فراہم کررہے ہیں ،حادثہ سگنل تبدیل نہ کرنے کے باعث پیش آیا۔

وزیر اعظم عمران خان نے بھی صادق آباد ٹرین حادثے پر اظہار افسوس کیاہے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ حادثے کا شکار خاندانوں سے اظہار ہمدری کرتاہوں اور زخمیوں کی فوری صحتیابی کے لیے دعا گو ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو ہدایت کردی ہے کہ دہائیوں سےغفلت کاشکار ریلوے انفرااسٹکچرکی دیکھ بھال اور بہتری کےلیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں تاکہ مسافروں کی جان ومال محفوظ بنایا جاسکے۔

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے  ٹرین حادثے اور قیمتی جانوں کی ہلاکتوں پراظہار افسوس کیاہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا ہے  کہ حادثہ بظاہر انسانی غفلت کا نتیجہ لگتا ہے۔ اعلیٰ ترین سطحی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ میڈیا پر چلنے والے حادثےکے مناظر کافی دل خراش ہیں۔ دل بہت افسردہ ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ آٹھ سے نو مسافروں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔حادثے کا جائزہ لے رہا ہوں؛ ریلوے حکام کو ریلیف اور ریسکیو تیز کرنے کا حکم دیا ہے۔اپنا تفصیلی بیان کچھ دیر بعد جاری کرونگا۔

ترجمان ریلوے کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ریلوے انتظامیہ نے ضلعی انتظامیہ کے ساتھ فوری ریلیف آپریشن شروع کردیاہے۔ہیڈکوارٹرز لاہور سے جی ایم ریلوے اور دیگر افسران کی ٹیم براستہ روڈ جائے حادثہ کی طرف روانہ ہیں جبکہ سکھر کے ڈویژنل افسران موقع پر ریلیف آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔

ترجمان کے مطابق پاکستان ریلوے کی اپ اور ڈاؤن کی ٹریفک معمول کے مطابق چل رہی ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا معاملے نے فوری تحقیقاتی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

دوسری طرف  لاہور کے ریلوے یارڈ لائن میں ڈی ریلمنٹ کا ایک اور واقعہ پیش آیاہے۔ یارڈ لائن میں شینٹنگ کے دوران پسنجر ٹرین کہ بوگی پٹڑی سے اتر گئی ہےجس کے باعث یارڈ لائن سے اسٹیشن کا راستہ بند ہو گیا۔

ٹریک بند ہونے کے باعث بھارت جانے والی سمجھوتہ ایکسپریس کی 10 مال بردار کوچز یارڈ لائن میں پھنس گئیں۔ مال بردار بوگیاں پھنسنے سے سمجھوتہ ایکسپریس تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔

ذرائع کا کہناہے کہ سمجھوتہ ایکسپریس 8 بجے لاہور سے بھارت کے لیے روانہ ہوتی ہے،تاحال سمجھوتہ ایکسپریس کی مال بردار کوچز یارڈ لائن سے نہ نکل سکیں۔11 بجے کے بعد واہگہ اسٹیشن سے سمجھوتہ ایکسپریس کو بھارت میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا۔

ادھر موٹروے ہر براہمہ انٹرچینج حسن ابدال کےقریب بس الٹ گئی جسکے نتیجے میں11افرادجاں بحق،20افرادزخمی ہوگئے۔ ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ بس سوات سےلاہورجارہی تھی۔

یہ بھی پڑھیے:رحیم یار خان حادثہ:ٹرینیں چوتھے روز بھی تاخیر کا شکار


متعلقہ خبریں