وزیر ریلوے شیخ رشید کے موجودہ دور میں 71 ٹرین حادثے ہوئے


لاہور:وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کے عہدہ سنبھالتے ہی وزارت ریلوے پٹری سے اتر گئی ،  شیخ رشید کے دور وزارت میں ٹرینوں کی ڈی ریلمنٹ کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیاہے۔

ریلوے حادثات کے اعداد وشمار پر نظر ڈالی جائے تو گزشتہ سال دسمبر سے رواں سال جولائی تک ٹرین ڈی ریلمنٹ کے 51 بڑے واقعات ہوئے۔ دسمبر 2018میں 4 حادثات جبکہ  جنوری 2019کے مہینے میں 5 واقعات ہوئے ۔

اسی طرح ماہ فروری میں 6 حادثات، مارچ میں 10 ٹرینیں ڈی ریل ہوئیں۔  اپریل میں 6، مئی میں 5 اور جون میں 8 ریل گاڑیاں پٹری سے اترگئیں۔ ذرائع کا کہناہے کہ رواں ماہ کے صرف 11 دنوں میں 7 حادثات پیش آئے۔

ٹرین کے حادثات پر نظر دوڑائی جائے تو 21 مسافر ٹرینیں اور 30 مال گاڑیاں حادثے کا شکار ہوئیں۔ انجن فیل ہونے، سیلون، پاور وینز اور بوگیوں میں آگ لگنے کے واقعات اعداد و شمار میں شامل نہیں کیے گئے۔

ڈی ریلمنٹ کے واقعات کے باعث ٹرینیں کئی کئی گھنٹے تاخیر کا شکار رہیں۔ بڑھتے ہوئے ڈی ریلمنٹ کے واقعات نے وزارت ریلوے کی بحالی کی قلعی کھول دی ہے۔

واضح رہے کہ آج علی الصبح رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد کے علاقہ  ولہار ریلوے اسٹیشن کے قریب مسافر اور مال گاڑی میں تصادم کے نتیجے میں 17افرادجاں بحق اور 80سے زائد  مسافر زخمی ہوگئے۔

عینی شاہدین کے مطابق حادثہ صبح لگ بھگ سوا چار بجے  اسوقت پیش آیا جب لاہور سے آنے والی اکبر ایکسپریس ولہار اسٹیشن پر موجود مال گاڑی سے جا ٹکرائی۔

پولیس کے مطابق کوئٹہ جانے والی اکبر ایکسپریس ولہار اسٹیشن پر کھڑی مال گاڑی کے عقب سے ٹکرائی۔ اکبر ایکسپریس کی تین بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں ،11افراد کی لاشیں اسپتال منتقل کی گئیں ایک مسافر اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوا۔ ریسکیوذرائع نے بعد میں 5لاشیں ملبے سے نکالیں۔

یہ بھی پڑھیے: رحیم یار خان:مسافر ٹرین مال گاڑی سے جا ٹکرائی، 17 افرادجاں بحق


متعلقہ خبریں