ججز کے خلاف حکومتی ریفرنس،سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس آج ہوگا

کرک سمادھی کی تعمیر نو: وقف املاک بورڈ کو 38 ملین روپے ادا کرنے کا حکم

سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اورسندھ ہائیکورٹ کے جسٹس کے کے آغا کیخلاف حکومتی ریفرنس کی سماعت آج ہوگی۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوگا۔ اجلاس میں سپریم کورٹ کے سینئیر جج جسٹس گلزار احمد اور جسٹس عظمت سعید بھی شریک ہوں گے۔

پشاور ہائیکورٹ سے جسٹس وقار احمد اور سندھ ہائیکورٹ سے جسٹس احمد علی شیخ بھی شریک ہوں گے۔اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور خان اور رجسٹرار سپریم کورٹ ارباب عارف رحیم بھی سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں شریک ہونگے۔

سپریم جوڈیشل کونسل کا گزشتہ اجلاس دو جولائی کو ہوا جو مختصر کارروائی کے بعد ختم ہو گیا تھا۔اٹارنی جنرل انور منصور خان گزشتہ اجلاس میں نوٹس نہ ہونے کی بنا پر شریک نہیں ہوئے تھے۔جوڈیشل کونسل کا گزشتہ اجلاس اٹارنی جنرل کی عدم موجودگی میں دس منٹ تک چلا تھا۔

جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کی سربراہی میں 14جون کو ہونے والے  سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں اٹارنی جنرل انور منصور خان پیش ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اٹارنی جنرل  انور منصور خان نے کونسل  ریفرنسز سے متعلق حکومتی موقف سے آگاہ کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ریفرنس میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ  پر انکی اہلیہ کے بیرون ملک اثاثے ظاہر نہ کرنے کا الزام ہے۔ جسٹس کے کے آغا کے کلاف بھی بیرون ملک جائیدادیں بنانے کا الزام ہے۔ حکومتی ریفرنس میں جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کے خلاف آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت کارروائی کی استدعا کی گئی ہے۔

گزشتہ اجلاس  کے موقع پر بھی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن  اور پاکستان بار کونسل کے وکلا نے احتجاج کیا،اس بار بھی وکلاء نے احتجاج اور بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے۔

وکلاء کے احتجاج کے پیش نظر عدالت عظمیٰ میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف حکومتی ریفرنس کی سماعت


متعلقہ خبریں