پاکستان نے 46 امن مشنز میں 2 لاکھ سے زائد فوجی اور پولیس اہلکار بھیجےہیں،ملیحہ لودھی

ڈاکٹر ملیحہ لودھی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

فوٹو: فائل


پاکستان نے اقوام متحدہ امن مشنز کی کامیابی کےلیے شراکت داروں کے درمیان مزید مشاورت پرزور دیاہے،اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈٓاکٹر ملیحہ لودھی نے کہاہے کہ  منظم اور فعال تعاون سے امن مشنز کے مقاصد کے حصول میں مدد ملے گی۔ہم نے 46 امن مشنز میں 2 لاکھ سے زائد فوجی اور پولیس اہلکار بھیجےہیں

سلامتی کونسل میں’’فوجی بھیجنے والے ممالک اور سیکرٹریٹ کے درمیان تعاون‘‘کے موضوع پرمباحثے سے خطاب میں پاکستان کی مستقل مندوب  ڈٓاکٹرملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ فوجی دستے بھیجنے والے ممالک زمینی حقائق سے باخبر ہوتے ہیں۔ پاکستان نے امن مشنز میں دستے بھیجے اور پالیسی سازی میں بھی اہم کردار ادا کیاہے۔ ؎

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ امن مشنز شورش زدہ علاقوں میں اقوام متحدہ کی آنکھیں اور کان ہیں، پاکستان 6دہائیوں سے امن مشنزمیں فوجی دستے بھیج رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 46 امن مشنز میں 2 لاکھ سے زائد فوجی اور پولیس اہلکار بھیجےہیں۔

دو روز قبل  ڈاکٹرملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں کہا تھا کہ منظم جرائم اور دہشت گردی روکنے کےلیے عالمی کوششوں کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب میں ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے محدودوسائل میں انسدادمنشیات میں اہم کرداراداکیاہے۔ جرائم دہشت گردگرپوں کی معاونت کااہم ذریعہ ہیں،عالمی برادری کو خطرات سے نمٹنے کےلیے منظم منصوبہ بندی کرنا ہوگی۔

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ باہمی تعاون اور معلومات کے تبادلے سے منظم جرائم اور دہشت گردی روکی جاسکتی ہے۔

رواں سال مارچ میں  ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل ہی میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انسداد دہشت گردی کی عالمی حکمت عملی میں غاصبانہ تسلط اور مقبوضہ علاقوں کی حق خودارادیت کے انکار سے جنم لینے والی صورتحال پر بھی توجہ دینی چاہیے۔

سلامتی کونسل میں دہشت گردی کی روک تھام پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں دہشت گردی کی علامات سے نہیں بلکہ وجوہات سے نبردآزما ہونے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیے:  منظم جرائم اور دہشت گردی روکنے کیلئے عالمی کوششوں کی ضرورت ہے،ملیحہ لودھی


متعلقہ خبریں