’عدالت نے طلب کیا تو جج ارشد ملک کی ملاقاتوں کی اصل ویڈیوز پیش کر دیں گے‘


اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر مشاہد اللہ خان نے جج ارشد ملک کی نواز شریف سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا سابق وزیراعظم نہیں گئے تھے بلکہ جج خود ان کے پاس آئے تھے۔

پروگرام ’پاکستان ٹونائٹ‘ میں میزبان ثمر عباس سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالت نے طلب کیا تو جج ارشد ملک کی ملاقاتوں کی اصل ویڈیوز پیش کر دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جج نے غلط کام کیا اس لئے عہدے سے ہٹایا گیا اب اخلاقی بنیادوں پر میاں نواز شریف کو بھی رہا ہونا چاہیئے۔

دوسری جانب پروگرام کے دوران وزیر اعظم معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ مریم نواز کی جانب سے برطانیہ میں کرائے گئے ویڈیو کے فرانزک کو تسلیم نہیں کیا جائے گا وہ پہلے بھی برطانیہ سے جلعی ٹرسٹ ڈیڈ بنوا چکی ہیں۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ ویڈیوز کا فرانزک عدالت کراسکتی ہے لیکن ضروری ہے کہ اصل ویڈیوز فائلز عدالت میں دی جائیں۔

جج ارشد ملک کے بیان حلفی میں لئے جانے والے ناموں پر شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اگر متعلقہ ادارے کہیں گے تو نام ای سی ایل  میں نام ڈال دیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکٹرانک کرائم کی درخواست جج صاحب ہی دائر کرسکتے ہیں درخواست کے بعد ایف آئی اے کارروائی کرے گا۔


متعلقہ خبریں