سعودی خواتین مردوں کی رضامندی کے بنا غیر ملکی سفر کرسکیں گی؟


اسلام آباد: سعودی عرب کی خواتین کی زندگیوں میں گزشتہ سال جون کے مہینے میں اس لحاظ سے انقلاب آگیا تھا کہ انہیں ڈرائیونگ کی اجازت مل گئی تھی لیکن اب سعودی خواتین کی زندگیوں میں حقیقی معنوں میں اس لحاظ سے ’انقلاب‘ آنے جا رہا ہے کہ حکومت 18 سال سے زائد عمر کی خواتین کو خاندان یا کنبے کے مردوں کی اجازت یا رضامندی کے بغیر بیرون ملک سفر کی اجازت دینے کا فیصلہ کرنے والی ہے۔

امریکہ کے مؤقر اخبار ’وال اسٹریٹ جرنل‘ کے مطابق سعودی حکومت ملک میں نافذ ’گارجین شپ قانون‘ میں تبدیلی کرنے جارہی ہے۔

رائج گارجین شپ قانون کے تحت مرد محافظ  یا رشتہ دار کی مرضی کے بغیر سعودی خواتین بیرون ملک سفر نہیں کرسکتی ہیں۔

اخبار کے مطابق سعودی عرب میں 18 سال سے زائد عمر کی خواتین پر سفر کے حوالے سے عائد پابندی رواں سال کے اختتام تک ختم کی جا سکتی ہے۔

وال اسٹریٹ جرنل نے دعویٰ کیا ہے کہ گارجین شپ قانون میں کی جانے والی تبدیلیوں کے باعث 21 سال سے کم عمر کے لڑکوں پر بھی پابندی عائد نہیں ہو گی کہ وہ بیرون ملک سفر کے لیے اپنے خاندان کے سربراہ یا کسی بڑے سے لازمی اجازت حاصل کریں۔


متعلقہ خبریں