’اسحاق ڈار ہی نہیں شہباز شریف کے اہلخانہ کو بھی لندن سے واپس لانے کی کوشش ہورہی ہے‘


اسلام آباد: ڈیلی میل کے صحافی ڈیوڈ روز نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت پاکستان صرف سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ہی نہیں بلکہ مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف کے اہخانہ کو بھی لندن سے پاکستان واپس لانے کی کوششیں کر رہی ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام بریکنگ پوائنٹ ود مالک میں میزبان محمد مالک سے بات کرتے ہوئے ڈیوڈ روز نے شہباز شریف کی کرپشن سے متعلق شائع ہونے والی خبر کے حوالے سے کہا کہ کچھ عرصے سے اس خبر پر کام کر رہا تھا اور آفتاب محمود کا جیل میں انٹرویو تعلقات استعمال کر کے کیا جبکہ شہزاد اکبر سے لندن میں ملاقات ہوئی تھی انہوں نے بھی کچھ تفصیلات فراہم کیں۔

انہوں نے کہا کہ خبر کا مقصد برطانوی امداد نہیں بلکہ اس کے غلط استعمال کو اجاگر کرنا ہے تاہم مسلم لیگ نون سے دو مرتبہ اس خبر کے حوالے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن پارٹی کے رہنماؤں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

برطانوی صحافی نے کہا کہ شہزاد اکبر اور پاکستانی وکلاء شہباز شریف کی فیملی کو لندن سے پاکستان واپس لانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں جبکہ اسحاق ڈار کی واپسی پر معاہدہ ہوا ہے جو میں نے خود دیکھا ہے۔

خیال رہے کہ آج صبح برطانوی اخبار ڈیلی میل نے خبر شائع کی جس کے مطابق شہباز شریف کیخلاف برطانیہ میں تفتیش شروع ہوگئی ہے اور ان پر زلزلہ متاثرین کی امداد میں خرد برد کا الزام ہے۔

خبر کے مطابق برطانوی شہری آفتاب محمود نے شہباز شریف کے لیے لاکھوں پاونڈز کی مبینہ منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا جس کے بعد یہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے اثاثے کیسے بڑھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ برطانیہ نے 2005 کے زلزلہ متاثرین کے لیے پنجاب حکومت کے اکاونٹ میں 50 کروڑ پاونڈز جمع کرائے تھے لیکن شہباز شریف نے اس میں لاکھوں پاونڈز کی بدعنوانی کی۔

برطانوی تفتیش کاروں کے مطابق جب 2005 میں پاکستان کو شدید مشکلات کا سامنا تھا تو اس وقت شہبازشریف کے داماد کو بھی 10 لاکھ پاونڈز متاثرین کی امداد کی مد میں دیے گئے تھے۔

برطانوی اخبار کے مطابق 2003میں شریف خاندان کے اثاثے ڈیڑھ لاکھ پاونڈز تھے اور 2018 میں 20 کروڑ پاونڈ تک پہنچ گئے۔


متعلقہ خبریں