پارک لین کیس: زرداری 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

اسلام آبادہائیکورٹ :آصف زرداری کی 2 ریفرنسز میں بریت کیخلاف نیب کی اپیل پرسماعت آج ہوگی

اسلام آباد: سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو پارک لین کیس میں آج تیسری بار احتساب عدالت پیش کیا گیا جہاں ان کا ایک مرتبہ پھر جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا گیا۔

ہم نیوز کے مطابق وکیل لطیف کھوسہ کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی جس میں استدعا کی گئی کہ آصفہ بھٹو کو آصف زرداری سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔

اس موقع پر جج محمد بشیر نے کہا کہ آج بھی (آصفہ بھٹو) آئی ہوئی ہیں تو آج مل لیں۔ اس پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ آج بھی مل لیں گی تاہم کل کی بھی ملاقات کی اجازت چاہیے۔

بعدازاں عدالت نے سابق صدر کو بیٹی آصفہ بھٹو زرداری سے ملاقات کی اجازت دے دی۔

نیب نے آصف علی زرداری کی مزید 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جسے منظور کرلیا گیا جبکہ انہیں 29 جولائی کو دوبارہ پیش ہونے کا بھی حکم دیا گیا۔

پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، اسلام آباد پولیس کے اہلکاروں سمیت رینجرز کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔

احتساب عدالت کو جانے والی سڑکیں عام شہریوں کے لیے بند کر دی گئیں۔

تین جولائی کو نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے آصف علی زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی تھی۔

مزید پڑھیں: آصف زرداری کی گرفتاری ایک اور کیس میں بھی ڈال دی گئی

نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں آصف علی زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس دائر کرنے کی منظوری کے علاوہ میبنہ بدعنوانی پر سیف اللہ خاندان کے خلاف تحقیقات کی بھی منظوری دی گئی۔

پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری پر جعلی بنک اکاونٹس کے ذریعے قومی خزانے کو 3 ارب 77 کروڑ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

آصف زرداری پر پارک لین کمپنی اور اس کے ذریعے اسلام آباد میں 2 ہزار 460 کنال اراضی خریدنے الزام ہے جب کہ اس کیس میں بلاول بھٹو زردای بھی ملزم ہیں۔

نیب ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں خریدی گئی تقریباً ڈھائی ہزار کنال زمین کی اصل مالیت دو ارب روپے ہے لیکن اسے صرف 62 کروڑ روپے میں خریدا گیا۔


متعلقہ خبریں