شہباز شریف کے خلاف مضبوط شواہد موجود ہیں، برطانوی صحافی



برطانوی صحافی ڈیوڈ روز نے ایک مرتبہ پھر دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس صدر مسلم لیگ ن و سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ سے متعلق مضبوط شواہد موجود ہیں۔

ہم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منی لانڈرنگ میں استعمال ہونے والی رقم دوبارہ واپس نہیں آسکتی، برطانیہ میں اس حوالے سے سخت قوانین موجود ہیں، میں شہباز شریف کے خلاف تمام ثبوت عدالت میں پیش کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ نے 54 ملین پاؤنڈ فنڈز زلزلہ متاثرین کے لئے جاری کئے جس میں سے دو ملین پاونڈ چوری ہوئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ سے استعمال ہونے والی رقم زلزلہ متاثرین تک نہیں پہنچی، اور اس حوالے سے تحقیقات کا پہلا مرحلہ منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔

برطانوی صحافی نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان عمران خان سے انتخابات سے قبل میری ملاقات ہوئی تھی ان کا اس آرٹیکل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ خبر شائع کرنے سے پہلے مریم اورنگزیب سے کئی بار رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے میرے میسجز اورفون کالز کا کوئی جواب نہیں دیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی اخبار ڈیلی میل نے خبر شائع کی جس کے مطابق شہباز شریف کیخلاف برطانیہ میں تفتیش شروع ہوگئی ہے اور ان پر زلزلہ متاثرین کی امداد میں خرد برد کا الزام ہے۔

خبر کے مطابق برطانوی شہری آفتاب محمود نے شہباز شریف کے لیے لاکھوں پاونڈز کی مبینہ منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا جس کے بعد یہ جاننے کی کوشش کی جارہی ہے کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے اثاثے کیسے بڑھے۔

حکام کا کہنا ہے کہ برطانیہ نے 2005 کے زلزلہ متاثرین کے لیے پنجاب حکومت کے اکاونٹ میں 50 کروڑ پاونڈز جمع کرائے تھے لیکن شہباز شریف نے اس میں لاکھوں پاونڈز کی بدعنوانی کی۔

برطانوی تفتیش کاروں کے مطابق جب 2005 میں پاکستان کو شدید مشکلات کا سامنا تھا تو اس وقت شہبازشریف کے داماد کو بھی 10 لاکھ پاونڈز متاثرین کی امداد کی مد میں دیے گئے تھے۔

برطانوی اخبار کے مطابق 2003میں شریف خاندان کے اثاثے ڈیڑھ لاکھ پاونڈز تھے اور 2018 میں 20 کروڑ پاونڈ تک پہنچ گئے۔


متعلقہ خبریں