آزاد کشمیر، سیلابی ریلے میں 24 افراد لاپتہ، پاک فوج کا ریسکیو آپریشن



مظفر آباد: آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں لیسوا کے مقام پر طوفانی بارش (کلاؤڈ برسٹ) سے سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی ہے جس کے باعث 24 افراد لاپتہ ہوگئے۔

انتظامیہ کے مطابق سیلابی ریلے کی وجہ سے 15 سے زائد گھر اور لیسوا بازار متاثر ہوا ہے جبکہ لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج کے دستے آزاد کشمیر کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سول انتظامیہ کی معاونت کر رہے ہیں جبکہ نیلم جہلم کے دیہات لسوا اور نوسیری میں متاثرہ افراد کے لیے ریلیف کیمپ قائم کر دیے گئے ہیں۔

پاک فوج کے جوان سیلاب میں پھنسے 52 افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر چکے ہیں اور مزید افراد کی تلاش جاری ہے۔

پاک فوج کی جانب سے ہیلی کاپٹر کی مدد سے متاثرین میں راشن فراہمی کے ساتھ طبی سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔

ترجمان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق نیلم ویلی میں موبائل آپریشن کنٹرول قائم کر دیا گیا ہے اور این ڈی ایم اے کی درخواست پر پاک فوج اور ایف ڈبلیو او کی ٹیمیں بھی ریسکیو کے کاموں میں شریک ہیں۔

این ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرین کے لیے امدادی سامان اور ادویات متاثرہ علاقوں میں پہنچا دی گئی ہیں اور لاپتہ افراد کی تلاش کا کام بھی جاری ہے۔

اس ضمن میں ڈائریکٹر آپریشنز ایس ڈی ایم اے سعید الرحمان قریشی نے بتایا کہ لیسوا بازار مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 150 زائد گھر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ لاپتہ ہونے والوں میں گیارہ افراد کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے۔

یاد رہے گزشتہ ہفتے این ڈی ایم اے نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ چترال اور اسکردو میں برفانی جھیلیں  پھٹ سکتی ہیں۔

اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ چند ہفتوں میں گلاف (برفانی جھیل) پھٹنے کے دو بڑا واقعات رونما ہوچکے ہیں  جس سے انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا ہے، پہلا واقعہ چند ہفتے پہلے ہنزہ ششپر گلشئیر اور دوسرا کل چترال گولن گول میں پیش آیا ہے۔

چترال اور اسکردو میں متعدد برفانی جھیلیں پائی جاتی ہیں جنہیں خطرناک قرار دیا جاچکا ہے۔


متعلقہ خبریں