جج ویڈیو اسکینڈل: سپریم کورٹ میں ایک اور آئینی درخواست دائر

الیکشن کب؟ سپریم کورٹ ازخود نوٹس کا فیصلہ محفوظ، کل صبح 11 بجے سنایا جائیگا

اسلام آباد: جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو کے معاملے پر سپریم کورٹ میں ایک اور آئینی درخواست دائر کردی گئی۔

درخواست گزار اکرام چوہدری ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ویڈیو کی تحقیقات کی جائے اور پریس کانفرنس میں اسے دکھانے والوں کو طلب کیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا کہ ویڈیو کے مرکزی کردار ناصر بٹ اور اس کے بھائی کو بھی طلب کیا جائے۔

درخواست میں وزارت قانون، نواز شریف، شہباز شریف، مریم نواز سمیت 12 افراد کو فریق بنایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: جج ارشد ملک کے بیان حلفی میں مزید پردہ نشین بے نقاب

دوسری جانب ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات کے حوالے سے ایک درخواست عدالت عظمیٰ میں دائر کردی گئی ہے۔

درخواست سہیل اختر نامی شہری نے وکیل اکرام چوہدری کے ذریعے دائر کی۔

درخواست میں نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز، شاہد خاقان عباسی، جج ارشد ملک، پیمرا اور وفاق کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ ویڈیو اسکینڈل کی انکوائری کرائے اور جج ارشد ملک کی ویڈیو کا فرانزک ٹیسٹ بھی کرایا جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ویڈیو کے ذریعے عدلیہ کو بد نام کرنے کہ سازش کی گئی اور یہ سائبر قانون، نیب قانون، آرٹیکل 4، 9 اور 175 اے کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست گزار کے مطابق ویڈیو عدلیہ کو تباہ کرنے کی کوشش ہے، پیمرا کو ویڈیو کا تمام ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دیا جائے اور ذمہ داران کو اقدام پر سزا دی جائے۔


متعلقہ خبریں