شہباز خاندان کیخلاف تمام شواہد برطانوی عدالت میں پیش کروں گا، بیرسٹر شہزاد اکبر



وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے دعوی کیا ہے کہ سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادوں حمزہ شہباز کے 95فیصد جبکہ سلمان شہبازکے99فیصداثاثےٹی ٹیزکی مددسےبنےہیں۔

شہزاد اکبر نے سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ میرےخلاف لندن میں کیس کرسکتےہیں،برطانوی عدالت میں تمام شواہدپیش کروں گا۔

بیرسٹر شہزاد اکبر نے اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں ثبوت کی کاپیاں بھی صحافیوں کو فراہم کردیں۔

انہوں نے کہا کہ 6 ستمبر کو 20 ملین کا ڈیمانڈ ڈرافٹ شہباز شریف کے داماد علی کی کمپنی کے لیا بنایا گیا۔ 2013 مارچ  میں ارتھ کوئیک کے فنڈ سے 13 ملین کی رقم دی گئی اور2011 میں علی اینڈ کمپنی کو 27 ملین کی ادائیگی کی گئی۔

اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ شہبازشریف فیملی کی دولت یکجاہے،اس دولت کے حوالے سےٹی ٹیزکی داستانیں تفصیل سےبیان ہوچکی ہیں،200سےزائدافرادکےنام سےشہبازفیملی کورقوم بھجوائی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز برطانوی اخبار میں شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کا انکشاف ہواتو مسلم لیگ ن نے پریس کانفرنس میں ایک سال پرانی تصویر دکھا دی ۔

بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ شہباز فیملی کے اثاثوں کی چھان بین کی گئی تومزیدشواہدملےمگرشریف خاندان کی جانب سےکوئی جواب نہیں دیاجاتاتاہم منی لانڈرنگ کی ساری کہانیاں سامنےآچکی ہیں۔ شہبازخاندان کےنام2007اور2008میں زیادہ رقم آئی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ ڈونگہ گلی  اور ڈی ایچ اےلاہورکاگھربھی ٹی ٹیزکےپیسوں سےخریداگیا۔

انہوں نے کہا کہ صاف پانی پراجیکٹ میں بھی کرپشن ہوئی ہے،20ملین کاڈراپ علی عمران کی کمپنی میں گیا،منظورپاپڑوالےنےبھی شہبازفیملی کےنام رقم بھیجی۔  نویداکرام پہلےہی نیب کےساتھ پلی بارگین کرچکا ہے،سابق ڈائریکٹرایرانویداکرام نےعلی عمران کو131ملین کی ادائیگی کی،

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے الزام عائد کیا کہ شہبازشریف اورآصف زرداری ایک ہی جگہ سےفیض یاب ہوتےرہے،اگرمیں غلط ہوں توآپ مجھےعدالت لےجا سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ آنےوالےدنوں میں قانون حرکت میں آئےگاتمام لوٹاہوامال برآمدکریں گے،شہبازشریف کادعویٰ ایساہی ہےجیسےآصف زرداری کوسڑکوں پرگھسیٹنے کا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: کیا جسٹس قیوم سے فیصلے لکھوانا درست تھا اور آج غلط ، شہزاد اکبر


متعلقہ خبریں