لاہور:حکومتی منظوری کے بغیر روٹی اور نان کا وزن کم کر دیا گیا

کوئٹہ میں تندور کی روٹی 20 روپے کی ہو گئی

فوٹو: فائل


زندہ دلان لاہور کے لیے  نئی مشکل  آن پڑی ہے  تندور مالکان نے اپنی مرضی کر ڈالی ہے، حکومتی منظوری کے بغیر روٹی اور نان کا وزن کم کر دیا گیا۔

مہنگائی کے خلاف خاموش احتجاج یا پھر اخراجات پورے کرنے کا آسان طریقہ؟  تندور مالکان نے روٹی اور نان کی قیمت تو نہ بڑھائی تاہم وزن کم کر دیا۔

تندوروں پر روٹی پچاسی گرام اور نان سو گرام کا فروخت ہونے لگا ہے،  شہریوں نے تندور مالکان کی من مرضی پر متعلقہ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہم نیوز سے گفتگو میں شہریوں نے کہا ہے کہ حکومت کو آٹے کے لیے خصوصی رعایت دینا چاہیے  اور پھر روٹی اورنان کے وزن کی مانیٹرنگ کا نظام  بھی ہونا چاہیے۔

تندور مالکان نے ہم نیوز سے گفتگو میں  وزن کی کمی کو انتظامیہ پر ڈال دیا اور کہا کہ  آٹا مہنگا ملتا ہے ،بجلی اور گیس بھی مہنگی ہو گئی ہے ، کیسے گزارا کریں ؟

تندور مالک چودھری ظہور نے کہا ہمیں آٹے کا  توڑا آٹھ سو روپے سے زیادہ کا مل رہاہے، ایسے میں کس طرح ممکن ہے کہ ہم گاہک کو اسی دام میں زیادہ وزن کی روٹی مہیا کریں؟

یہ بھی پڑھیے: آٹے، نان اور روٹی کی قیمتیں بڑھ گئیں: اسپیکر مشتاق غنی کی یاد آگئی

انتظامیہ نے روٹی کا وزن سو اور نان کا ایک سو بیس گرام مقرر کر رکھا ہے تاہم عوام کا کہنا ہے کہ حکومت خودساختہ گراں فروشی کرنیوالوں کے خلاف حکمت عملی کے ساتھ آٹے پرسبسڈی بحال کرے تاکہ تندور مالکان کو ریلیف مل سکے اور عوام کو سستے نان اور روٹی تو کم از کم ملے۔

ادھر ضلعی انتظامیہ پشاور نے روٹی کے نئے نرخ اور وزن مقرر کئے جانے کے بعد شہر بھر میں کم وزن روٹی فروخت کرنے والے نانبائیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیاہے۔

ضلعی انتظامیہ پشاور نے شہر کے مختلف علاقوں سے کم وزن روٹی فروخت کر نے پر 69 نا نبائیوں کو گرفتار کر کے 15 دن کے لیے  جیل  دیاہے۔

کارروائی ڈپٹی کمشنر پشاور محمد علی اصغر کی ہدایت پر کی گئی، ترجمان ضلعی انتظامیہ کے مطابق کم وزن روٹی شہر کے مختلف علاقوں میں فروخت کی جارہی رہی تھی۔ پشاور میں 190 گرام روٹی کی قیمت 15 روپے مقرر کی گئی ہے۔


متعلقہ خبریں