قومی اسمبلی اجلاس کا 153نکاتی ایجنڈا جاری

قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلایا جانے والا قومی اسمبلی کا آج کا اجلاس  طویل ایجنڈے پر مبنی آج ہو گا ۔ لیگی رہنما نواز شریف کی رہائی کا معاملہ ایوان میں اٹھائیں گے ، خواجہ آصف  نے کہاہے کہ  ویڈیو اسیکنڈل کے بعد فیصلہ بھی متنازعہ ہو گیا ۔

اپوزیشن کی ریکوزیشن پر بلائے جانے والے قومی اسمبلی اجلاس کے لئے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے  طویل 153 نکاتی  ایجنڈا جاری کیا ہے۔

اجلاس کے 153 نکاتی ایجنڈے میں پرائیویٹ ممبرز کے 61 بل بھی شامل کر لیے گئے ہیں ۔

اپوزیشن نے سیاسی رہنماؤں کی گرفتاریوں اور بجٹ سے پیدا ہونے والی عوامی مشکلات کو اپنے ایجنڈے میں شامل کیا تھا ۔

خواجہ آصف کا گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاؤس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے کہنا  تھا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس اپوزیشن کی ریکوزیشن پر طلب کیا گیا ہے ۔ اجلاس میں ہمارے گرفتار سیاسی قیدیوں کا معاملہ اٹھائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ارشد ملک کے کئے گئے فیصلوں پر بھی سوالیہ نشان ہے ۔ اب میاں نواز شریف کا پابند سلاسل رہنے کا کوئی آئینی اور قانونی جواز نہیں  ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ایک جج کو واپس بھجوایا گیا بھجوانے والوں نے جج پر عدم اعتماد کیا۔ جج ارشدملک کی ساکھ بری طرح متاثر ہوئی ہے،ارشد ملک کے کئے گئے فیصلوں پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ جج پر عدم اعتماد کے بعد ان فیصلے بھی کالعدم ہوجایا کرتے ہیں۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ نواز شریف کی سزا کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دیا جانا چاہیے، میاں نواز شریف کا بدستور پابند سلاسل رہنا انصاف کی نفی ہے ، ویڈیو لنک کی وجہ سے انصاف اور زیادہ مجروح ہورہا ہےویڈیو لیک معاملے پر قومی اسمبلی میں بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں میاں نواز شریف کو نہ ملنے والے ریلیف پر بھی بات کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے: قومی اسمبلی :پہلے پارلیمانی سال کا آخری اجلاس 26 جولائی کو بلانے کا فیصلہ


متعلقہ خبریں