کیا انگلینڈ امپائر کی غلطی سے ورلڈ کپ جیتا؟


ورلڈ کپ 2019 کے فائنل میں میچ میں ہونے والی اوور تھرو معمہ بن گئی اور اس کی وجہ سے دنیائے کرکٹ میں نیا تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔

امپائر کی جانب سے انگلینڈ کو آخری اوور میں چھ اسکور دے دیے گئے جس کے باعث نیوزی لینڈ میچ نہ جیت سکا اور میگا ایونٹ کا فائنل میچ ٹائی ہو گیا۔

اس موقع پر انگلینڈ کو جیت کے لیے نو رنز درکار تھے جبکہ اس کے پاس صرف چار گیندیں ہی تھیں۔

اسٹوکس نے ٹرینٹ بولٹ کی گیند کو باؤنڈری کے پار بھیجنے کی کوشش کی مگر مارٹن گپٹل نے گیند کو روک لیا۔

بین اسٹوکس نے بھاگ کر دو رنز لینے کی کوشش کی اور گپٹل نے اسٹوکس کو براہ راست ہٹ پر رن آؤٹ کرنے کے لیے تھرو کی۔

اسٹوکس نے رن آؤٹ سے بچنے کے لیے چھلانگ لگادی اور گیند ان کے بلے سے لگ کے باؤنڈری سے باہر چلی گئی۔

مزید پڑھیں: جمی نیشم نے بچوں کو کھیل میں حصہ نہ لینے کا مشورہ دے دیا

آن فیلڈ امپائر نے انگلینڈ کو چھ رنز دے دیے جس کے بعد دو آؤٹ ہونے کے باوجود بھی میچ ٹائی ہو گیا۔

اہم میچ میں غلط امپائرنگ پر سابق کرکٹرز، امپائرز اور کوچز نے آئی سی سی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

پاکستان کے سابق کپتان اور عظیم بلے باز جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی شکست کا ذمہ دار آئی سی سی ہے، کرکٹ کے عالمی ادارے کو اپنے قوانین پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد وسیم نے کہا کہ اگر اسی طرح غلط فیصلے ہونے ہیں تو پھر جدید ٹیکنالوجی کا کیا فائدہ؟

سابق آئی سی سی امپائر سائمن ٹوفل کا کہنا ہے کہ فائنل میچ میں انگلینڈ کو چھ رنز ملنا غلط امپائرنگ کا نتیجہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کے قوانین کے مطابق انگلینڈ کو پانچ رنز ملنے چاہیے تھے۔

کرکٹ ماہرین آئی سی سی کے باونڈریز کی بنیاد پر جیت کے قانون پر بھی تنقید کر رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے قوانین سے کھیل کا معیار متاثر ہوتا ہے۔


متعلقہ خبریں