حکومت کا سابق حکمرانوں سے اربوں روپے کے اخراجات وصول کرنے کا فیصلہ

وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس شروع

فائل: فوٹو


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت  وفاقی کابینہ نے سابق حکمرانوں کی طرف سے کیمپ آفسز،سفر اور صحت کی مد میں کئے گئے اربوں روپے کے اخراجات وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ 

ذرائع کا کہناہے کہ 2008 سے 2018 کے دوران سابق حکمرانوں کے اخراجات کے بارے میں کابینہ کو بریفنگ دی گئی ۔

وفاقی کابینہ کو بتایا گیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کیمپ آفس اور میڈیکل اخراجات کی مد میں 5 اعشاریہ 4 ارب خرچ کیے،اسی طرح سابق صدر آصف زرداری  کے کیمپ آفسز اور طبی اخراجات پر 3 ارب سے زائد اخراجات آئے ۔صدر ممنون حسین نے 30کروڑ روپے خرچ کیے۔

سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے 8 اعشاریہ 7 ارب، شاہد خاقان عباسی نے 35 کروڑ روپے،  یوسف رضا گیلانی نے ساڑھے 24 کروڑ روپے جبکہ راجہ پرویز اشرف نے 32کروڑ روپےخرچ کیے،یہ اخراجات کیمپ آفسز، سفر اور صحت کی مد میں کیے گئے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں  پلاسٹک کے تھیلوں (پولی تھین بیگ) کے استعمال پر پابندی عائد کرنےاور ہیلتھ کیئر بل کی منظوری بھی دیدی ہے۔ کابینہ نے کھانے کے تیلپر ٹیکس 7 سے کم کرکے 2 فیصد کرنے کی منظوری بھی دی

وفاقی کابینہ نے توصیف ایچ فاروق کو چیئرمین نیپرا لگانے کی  منظوری بھی دیدی ہے۔عامر علی احمد کو 3 ماہ مذید چیئرمین سی ڈی اے کے عہدہ پر توسیع کی منظوری بھی دی گئی ۔

اجلاس میں شہباز ایئربیس اور ملحقہ علاقوں کو جیکب آباد کنٹونمنٹ قرار دینے، نیوٹیک کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی تعیناتی اور ای کامرس پالیسی فریم ورک کی منظوری بھی دی جانا تھی۔

یہ بھی پڑھیے: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس

وزارتی کمیٹی نے گورنر ہاؤسز اور سرکاری عمارتوں کے استعمال پر رپورٹ کابینہ کو پیش کرنا تھی، وفاقی کابینہ کو زرعی ترقیاتی بینک اور اب تک کے فیصلوں کے حوالے سے بریفنگ د بھی دی جانا تھی۔

اجلاس میں کیپیٹل مارکیٹ ٹراسیکشن کی ادارہ سازی پر بھی غور کے ساتھ ساتھ  رولز آف بزنس کے شیڈول ون میں ترمیم پر بھی غور  کیا جانا تھا۔


متعلقہ خبریں