’جو پاکستان کے آئین اور قانون کی خلاف ورزی کرے گا اسے مثال بنادیں گے‘



اسلام آباد: وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی نے ایک بار پھر کہا  ہےکہ منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی  رانا ثنااللہ خان کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں جو عدالت میں پیش کیے جائیں گے۔جو پاکستان کے آئین اور قانون کی خلاف ورزی کرے گا اسے مثال بنادیں گے۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ پاکستان کی اینٹی نارکوٹس فورس ایک پیشہ ورانہ فورس ہے جو انتقامی کارروائیوں پر یقین نہیں رکھتی، دنیا بھر میں پاکستان میں اے این ایف کی سزا کی شرح 98 فیصد ہے، یہ لوگ کسی کوپھنسانے کا کام نہیں کرتے۔

شہریار آفریدی  نے کہا رانا ثناءاللہ کی گاڑی کی تین ہفتے تک مانیٹرنگ کی گئی، جب انہیں روکا گیا تو ان سے پوچھا یہ آپ کا سامان ہے جس پر رانا ثناء نے اپنے سامان کی تصدیق کی اور ان کا سامان بھی ان سے پوچھ کرہی انکے سامنے کھولا گیا۔

شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ کہا جارہا ہے جوڈیشل ریمانڈ کیوں لیا، جسمانی ریمانڈ جب لیتے ہیں جب رنگے ہاتھوں نہ پکڑا ہو، ان کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، ہم انتقامی کارروائیوں پر یقین نہیں رکھتے، ہم مقدس گائے کا تاثر ختم کررہے ہیں، ہمیں کسی نے نہیں بتایا کہ اس کو نشانہ بنائیں، جان جاتی ہے تو جائے لیکن کمپرومائز نہیں  کرینگے۔

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں، خواجہ آصف کو رب کی قسم ہے وہ رانا ثناء سے ان کی اولاد کی قسم لے کر پوچھیں یہ سامان کس کا ہے، اُن کی آنکھیں بتادیں گی، اگر کسی کے ذہن میں ہے کہ یہ ہم نے کیا، تو اللہ ہمیں سزا دےگا۔

ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنااللہ  سے کہیں عدالت میں پیش ہوکر خود کو کلیئر کریں، ملک کی عزت اور ناموس کے ساتھ کھیلنے کی سیاست نہ کریں، آپ (ن لیگ) بغیر سوچے سمجھے رانا ثناء کے ساتھ کھڑے ہیں۔

وزیر مملکت نے مزید کہا کہ پاکستان سب کا ہے، تمام جماعتوں کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں، یہ تجاویز لائیں گے ہم خوش آمدید کہیں گے لیکن جو پاکستان، آئین اور قانون کی خلاف ورزی کرے گا اسے مثال بنادیں گے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس ایوان کی بہت اہمیت ہے اور اس ایوان کی اصل طاقت اس کا سب سے اعلی ہونا ہے۔ بہت سے اسپیکر آئے اور گئے باقی صرف بہترین روایات رہ جائیں گی۔

احسن اقبال نے کہا کہ اراکین قومی اسمبلی کے اگر پروڈکشن آرڈر جاری نہ کیے تو یہ روایت شروع ہو جائے گی، کوئی شہری جب تک سزا یافتہ نہیں ہو جاتا اس وقت تک وہ معصوم ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا قانون کے مطابق جو ہو گا کرونگا،جو ریاست کو چیلنج کرے گا اس کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا، کچھ ایشوز مشترکہ ہیں اس پر بات ہونی چاہیے۔

احسن اقبال نے کہا کہ قومی معاملات پر مل کر کام کرنے کی صلاحیت رکھنی چاہیے،ہم  نےپہلے دن میثاق معیشت کا کہا مگر اس کو این آر او کہا گیا،یہاں بیٹھے لوگ حکومت  کے جھوٹے مقدموں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ فیض آباد دھرنے پر حکومت کو کہا کہ کسی سازش کا حصہ نہیں بنیں گے۔

انہوں نے اسپیکر سے مخاطب ہوکر کہا کہ پروڈکشن آرڈر اسپیکر کی صوابدید ہے آپ خود فیصلہ کریں،یہ حکومت بہت خوش قسمت ہے،اسٹیبلشمنٹ ان کی وکیل صفائی بنی ہوئی ہے،عدلیہ کی طرف سے بھی ان کو ٹھنڈی ہوائیں آ رہی ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ میڈیا میں بھی اینکرز کی برگیڈ تھی جو صبح شام ہم پر تنقید کرتے تھے،اتنا کچھ ہونے کے باوحود یہ جہاز نہیں اڑ سک رہا،یہ غریبوں کا نہیں سوچتے صرف نواز شریف کے سوچ پر سوار ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے احسن اقبال سے مخاطب ہوکر کہا سیاسی تقریر خواجہ آصف نے کر دی آپ تکنیکی تقریر کریں۔ آج پروفیسر احسن اقبال کی تقریر سننا چاہتا تھا۔

احسن اقبال نے کہا جو تقریر وزیر شہریار آفریدی نے کی اس کا جواب دینا رانا ثنااللہ کا حق ہے،رانا ثنااللہ کو بلا کر اس کو اپنا دفاع کرنے کا موقع دیں،یہ ملک بہتان  اور نفرت سے نہیں چل سکتا۔

یہ بھی پڑھیے: ’این آر او نہیں مانگیں گے، یہ جنگ آخر تک لڑیں گے‘


متعلقہ خبریں