پالیسی ریٹ میں ایک فیصد اضافہ کر کے ملکی معیشت پر خودکش حملہ کیا گیا ہے، مفتاح


پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل  نے اسٹیٹ بنک کی مانیٹری پالیسی پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ یہ  مرکزی بنک کی پالیسی نہیں عمران خان حکومت کے خلاف چارج شیٹ ہے۔  پالیسی ریٹ میں مزید ایک فیصد اضافہ کر کے ملکی معیشت پر خودکش حملہ کیا گیا ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ملک میں مانیٹری پالیسی نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی، اب صرف آئی ایم ایف کی ہدایات پر عمل ہورہا ہے۔ اسٹیٹ بنک اور معاشی پالیسی آئی ایم ایف کے کنٹرول میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں اضافہ حکومت کی کی ناکامیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے، موجودہ پالیسی ریٹ پر صنعت و کاروبار تو دور ریڑھی بھی نہیں لگائی جاسکتی۔حکومت کی بس ایک ہی پالیسی ہے کہ اس کی کوئی پالیسی نہیں۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومتی نالائقی ڈالر میں اضافہ، پالیسی ریٹ میں اضافہ، مہنگائی میں اضافہ، افراط زر میں اضافہ، بیروزگاری میں اضافہ، قرضوں میں اضافہ کی صورت ظاہر ہے ۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ عوام کی چیخوں میں اضافہ، آٹے اور روٹی کی قیمت میں اضافہ، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ حکومتی بے حسی کی علامات ہیں۔ حکومت جھوٹ پر زندہ ہے، حالات یہی رہے تو ملک نہیں چل سکتا۔

پاکستان پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان کی%13.25 شرح سود ایشیا میں سب سے زیادہ ہے،انہوں نے سوال اٹھایا کہ اس صورتحال میں ملک کا کاروبار کیسے بڑھے گا؟ اس طرح کے اقدام کی منظوری کون دے رہا ہے؟

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں شیری رحمان نے کہا کہ تبدیلی سرکار نے تمام فیصلے آئی ایم ایف کے حوالے کر دئے ہیں،ماضی میں اتنے برے حالات کبھی نہ تھے۔

یہ بھی پڑھیے: مرکزی بنک نے شرح سود میں ایک فیصد اضافہ کردیا

’معاشی ترقی کے جھوٹے دعویدار مرکزی بنک کی رپورٹ سے مکمل بے نقاب ہو گئے‘


متعلقہ خبریں