لاہور:پانی میں ڈوبی ریل کی پٹری سے ٹرین گزارنے کا انوکھا طریقہ


لاہور: ٹرینیں کچھ تو پہلے ہی تاخیر کا شکار تھیں باقی کسربارش کے پانی میں ڈوبی ریل کی پٹڑی  نے پوری کر دی،کوٹ لکھپت اسٹیشن کی پٹری پانی میں ڈوبنے پر انتظامیہ سے کچھ اور نہ بن پایا تو ایک ریلوے کا ملازم کھڑا کر دیا جو پھاٹک پر سبز جھنڈی پکڑے ٹرین کو پٹری پر چلتے رہنے کی ڈائریکشن دینے میں مصروف رہا۔

لاہور تا کراچی اور کوئٹہ آنے جانے والی ریل گاڑیاں مقررہ وقت پر نہ پہنچ سکیں۔ مسافروں نے وزیر ریلوے کو بگڑتے معاملات پر توجہ دینے کا مشورہ  دیا ہے۔

مسافر کوچز کی قلت، آئے روز ڈی ریلمنٹ اور حادثات کے بعد لاہور میں بارش کے باعث  ریل کی پٹڑی بھی پانی میں ڈوب گئی، ریل گاڑیوں کا وقت پر پہنچنا جیسےایک خواب بن گیا ہو۔

پاک بزنس ایکسپریس سات گھنٹے تیس منٹ، علامہ اقبال ایکسپریس چھ، کراچی ایکسپریس ساڑھے چار، خیبر میل ساڑھے تین گھنٹے تاخیر کا شکار ہوئی، یہ ہی نہیں فرید ایکسپریس ملت ایکسپریس اور وی وی آئی پی جناح ایکسپریس بھی بروقت شیڈول کے مطابق منزل مقصود پر نہ پہنچ سکی۔

لاہور آنے اور جانے والی27کے قریب ٹرینوں پر روزانہ ایک لاکھ ستر ہزار افراد سفر کرتے ہیں،مسافر کہتے ہیں شیخ رشید دعوؤں کے بجائے عملی اقدامات کر کے دکھائیں۔

ذرائع کے مطابق ٹرینوں کی تاخیر کی بڑی وجہ موجودہ کوچز کے ساتھ دوسری ٹرین کا انجن لگا کر سفر پر بھجوانا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ٹرین حادثہ :لاہور سے کراچی آنے اور جانیوالی ریل گاڑیوں کا نظام درہم برہم


متعلقہ خبریں