روٹی اور نان کے بعد پشاوری قہوے کے نرخ بھی بڑھ گئے


مالی سال 2019-2020 کے بجٹ کے بعد مارکیٹ میں آنے والی مہنگائی کی لہر نے پشاور میں روٹی کے بعد روایتی مشروب قہوے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔پشاوری قہوے کی قیمت میں سات سال بعد پانچ روپے اضافہ ہوگیا ہے۔

پشاور کے شہریوں کے لئے قہوہ ہی ایک ایسا سستا اور باعث تسکین مشروب  بچا تھا  لیکن مارکیٹ میں مہنگائی کی لہر آئی تو اس نے روٹی اور دیگر اشیا ئے خور ونوش کے ساتھ اس روایتی مشروب کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔  7 سال بعد پشاوری قہوے کی  چھوٹی چینک 15سے 20 اور بڑی چینک 25 سے 30 روپے کی ہوگئی ہے۔

قہوہ اور چائے فروش کہتے ہیں قیمت خود نہیں بڑھائی۔ سبز چائے کی پتی مہنگی ہوگئی ہےاور ساتھ ہی ساتھ بجلی اور گیس کے نرخوں میں بھی خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔

چائے اور قہوے ایسے روایتی مشروب کے دلدادہ شہری کہتے ہیں کہ ایک قہوہ ہی ہے جوغریب طبقہ کے لئے  تسکین اور تھکن اتارنے  کا واحد مشروب ہے۔ لگتا ہے یہ  بھی اب غرباء کی  دسترس سے باہر ہو رہا ہے۔

شہریوں اور دکانداروں کا ماننا ہے کہ قہوے کی قیمت میں اضافے کے اثرات پشاور کے روایتی قہوہ خانوں پر بھی پڑ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: آٹے، نان اور روٹی کی قیمتیں بڑھ گئیں: اسپیکر مشتاق غنی کی یاد آگئی


متعلقہ خبریں