عالمی کپ کے  متنازع فائنل پر آئی سی سی معافی مانگے، نسیم اشرف

عالمی کپ 2019 کے  متازعہ فائنل پر آئی سی سی معافی مانگے، نسیم اشرف

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)کے سابق چیئرمین نسیم اشرف نے کہا ہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کرکٹ برادری سے عالمی کپ 2019 کے متنازع اختتام پر معافی مانگے۔

ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ آپ کیسے ایک ٹیم کو محض باؤنڈریز کی تعداد کے قانون کی بنیاد پر عالمی چیمپئن بنا سکتے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ یہ کوئی اسکول کا ٹورنامنٹ تو نہیں تھا، میرے خیال میں آئی سی سی کو عالمی کپ کی ٹرافی دونوں ٹیموں میں تقسیم کر دینی چاہیئے تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی سی سی کو اس تنازع پر کرکٹ برادری سے معافی مانگنی چاہیئے۔

دوسری جانب اس حوالے سے آئی سی سی کے ترجمان نے کہا ہے کہ کرکٹ کے میدان پر موجود امپائر کو کھیل کے قوانین کی تشریح کرنے کا اختیار حاصل ہے، پالیسی کے تحت آئی سی سی امپائر کے فیصلوں پر کوئی تبصرہ کرنے کا مجاز نہیں۔

یاد رہے کہ عالمی کپ کے فائنل میچ میں ہونے والی اوور تھرو معمہ بن گئی اور اس کی وجہ سے دنیائے کرکٹ میں نیا تنازع کھڑا ہوگیا ۔

امپائر کی جانب سے انگلینڈ کو آخری اوور میں چھ اسکور دیے گئے جس کے باعث نیوزی لینڈ میچ نہ جیت سکا اور میگا ایونٹ کا فائنل میچ ٹائی ہو گیا۔

اس موقع پر انگلینڈ کو جیت کے لیے نو رنز درکار تھے جبکہ ان کے پاس صرف چار گیندیں ہی تھیں۔

اسٹوکس نے ٹرینٹ بولٹ کی گیند کو باؤنڈری کے پار بھیجنے کی کوشش کی مگر مارٹن گپٹل نے گیند کو روک لیا۔

بین اسٹوکس نے بھاگ کر دو رنز لینے کی کوشش کی اور گپٹل نے اسٹوکس کو براہ راست ہٹ پر رن آؤٹ کرنے کے لیے تھرو کی۔

اسٹوکس نے رن آؤٹ سے بچنے کے لیے چھلانگ لگادی اور گیند ان کے بلے سے لگ کے باؤنڈری سے باہر چلی گئی۔

آن فیلڈ امپائر نے انگلینڈ کو چھ رنز دے دیے جس کے بعد دو آؤٹ ہونے کے باوجود بھی میچ ٹائی ہو گیا۔

آئی سی سی ایلیٹ پینل کے سابق آسٹریلوی امپائر سائمن ٹافل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ کو پانچ رنز ملنے چاہئے تھے چھ نہیں،  میدان میں موجود امپائر سے بہت بڑی غلطی سر زد ہوئی ہے۔


متعلقہ خبریں