حافظ سعید کو داخلی معاملات پر گرفتار کیا گیا ، ترجمان پنجاب حکومت

لاہور ہائیکورٹ نے شہباز گل کو طلب کر لیا

فوٹو/فائل


لاہور: ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہباز گل نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت داخلی معاملات جن میں غیر قانونی طور چندہ اکٹھا کرنے اور ادارے چلانے پر کالعدم تنظیم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت کارروائیاں ہو رہی ہیں اور حکومت اس حوالے سے ضروری اقدامات اٹھاتی آئی ہے۔

یاد رہے آج محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) پنجاب کی جانب سے  کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو گرفتار  کرنے کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔

حافظ سعید کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ لاہور سے گوجرانوالہ جارہے تھے۔

معاملے پر بات کرتے ہوئے سینئر صحافی محمد مالک نے کہا کہ ریاست کی جانب سے حافظ سعید کی گرفتاری ایک اچھا فیصلہ ہے، اداروں کے پاس ایک لمبی فہرست موجود ہے امید کرتا ہوں کہ یہ اچھا آغاز ثابت ہو۔

مزید پڑھیں: دہشتگردوں کی معاونت، پانچ کالعدم تنظیموں پر مقدمات درج

انہوں نے کہا کہ اب ہم دنیا کو دھوکہ نہیں دے سکتے، ماضی میں ایسا ہوتا آیا ہے کہ ہم مفادات کی بنیاد پر لوگوں کو تحفظ فراہم کرتے آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے حوالے سے دنیا کا مؤقف ایک ہے اور ہم دنیا سے ہٹ کر تنہا نہیں چل سکتے۔

حافظ سعید کی گرفتاری پر تبصرہ کرتے ہوئے بریگیڈئر (ر) حارث نواز نے کہا کہ انہیں پہلے بھی گرفتار کیا گیا ہے مگر اصل بات یہ ہے کہ عدالت میں ان کے خلاف پیش کرنے کے لیے کوئی ثبوت موجود ہے یا نہیں۔

وزارت داخلہ نے جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو 21 فروری 2019 کو کالعدم قرار دیا تھا۔ دونوں تنظیمیوں زیر انتظام سندھ میں چلنے والے مدارس اور فلاحی ادارے بھی صوبائی حکومت نے اپنی تحویل میں لے لیے تھے۔

مارچ 2019 میں حکومت نے وفاقی دارالحکومت میں قائم مسجد قبا، مدرسہ خالد بن ولید، مدرسہ ضیا القرآن، مدنی مسجد اور علی اصغر مسجد کو بھی اپنی تحویل میں لیا تھا۔


متعلقہ خبریں