اسلام آباد میں دفعہ 144 کے تحت آٹھ سرگرمیوں پر پابندی عائد


اسلام آباد: ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے دفعہ 144 کے تحت آٹھ مختلف سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی ہے جس کا اطلاق آج سے دو ماہ تک کے لئے ہو گا۔

اس ضمن میں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق شہر اقتدار میں کسی قسم کے اجتماع، مجالس اور ریلیوں پر پابندی ہو گی۔

اس کے علاوہ لاؤئڈ اسپیکر اور کیسٹ پلیئر کے استعمال اور کھلے عام اسلحے کی نمائش کرنے پر بھی پابندی کا اطلاق ہو گا۔

اعلامیے کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں وال چاکنگ، پمفلٹ تقسیم کرنے، آتش بازی اور اس کا سازوسامان خریدنے، بلاسٹنگ کے ذریعے اسٹون کرشنگ کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یاد رہے گزشتہ روز وفاقی حکومت نے اسلام آباد سمیت ملک بھر میں 14 اگست سے  پلاسٹک کے تھیلے استعمال اور فروخت کرنے پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔

ایک پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کہا ہے کہ 14 اگست کے بعد خریداری کے لیے پلاسٹک کے تھیلے استعمال اور فروخت کرنے پر 50 ہزار سے50 لاکھ تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ  وفاقی کابینہ نے ان پر پابندی کے قانون کی منظوری دے دی ہے اور اس کا اطلاق سب سے پہلے وفاقی دارالحکومت میں ہو گا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے بتایا کہ پاکستان میں 55 ارب پلاسٹک کے تھیلے سالانہ استعمال ہو رہے ہیں جو ماحول کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔

امین اسلم کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان میں پلاسٹک کے شاپنگ بیگز کا استعمال ایسے ہی جاری رہا تو2050 تک سمندرمیں مچھلیوں سے زیادہ شاپنگ بیگ ہوں گے۔


متعلقہ خبریں