سوشل میڈیا پر چلایا جا رہا ہے کہ  میرےگھر سے چودہ من سونا نکلا ہے، روبینہ خالد


سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی  کی چئیرپرسن سینیٹر روبینہ خالد نے آج ہونے والے کمیٹی اجلاس ہی میں فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی کے سائبر کرائم ونگ میں شکایت درج کرادی ۔کہا میرے بارے میں سوشل میڈیا پر چلایا جا رہا ہے کہ  میرےگھر سے چودہ من سونا نکلا ہے۔

روبینہ خالد نے کہا کہ اگر اتنا سونا نکتا ہے تو یہ کھربوں کی گیم بنتی ہے،حکومت ایمنسٹی ہی دے دیتی ٹیکس دیکر کچھ تو مجھے بچ جاتا؟انہوں نے کہا کہ وہ  اپنا کیس سائبر کراِئم ونگ کے حوالے کرتی ہیں۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ اس کیس کو کمیٹی پٹیشن کے طور پر لے رہی ہے،ایف آئی اے سات دن کے اندر  معاملے پر رپورٹ دے ۔

ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے کہا فیس بک کو اس حوالے سے لکھ دیا ہے سات ہفتوں میں رپورٹ ملے گی ۔

اس پر سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ جس نے یہ من گھڑت اور بے ہودہ خبر سوشل میڈیا پر پھیلائی ہے وہ  پاکستان میں ہے آپ فیس بک کو لکھ رہے ہیں؟ملک کے اندر رہ کریہ کام ہو رہا ہے۔

ڈائریکٹر سائبر کرائم ونگ نے کہا کہ زیادہ تر سوشل میڈیا پر جعلی اکاونٹس بن گے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ فیس بک اورٹویٹر پر جعلی اکاونٹس کا سنیحدہ معاملہ ہے۔ فیس بک اور ٹویٹر کا پاکستان میں نمائندہ ہی نہیں ہے۔

سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ یہ انتہائی تشویش ناک بات ہے کل وزیر اعظم بھی اس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ مجھے یہ سیاہ پروپیگنڈہ لگ رہاہے۔

سینیٹر فدا محمد نے کہا کہ موبائل فون سمز کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے ، ٹوکریوں میں سمز بک رہی ہیں۔

وفاقی وزیر برائے انفار میشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں لگنے والی پابندیوں سے رکاوٹیں پیدا ہوئی ہیں۔ سوشل میڈیا کے حوالے سے معاملات کو بہتر کرنے کے لئے کام کررہے ہیں۔

کمیٹی اجلاس میں چئر پرسن کمیٹی سینٹر روبینہ خالد کے خلاف سوشل میڈیا پر پراپیگنڈے کے معاملے پر ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان میں پورنوگرافی سے متعلق 8لاکھ ویب سائٹس بلاک کی ہیں، پی ٹی اے


متعلقہ خبریں