پاکستان میں پورنوگرافی سے متعلق 8لاکھ ویب سائٹس بلاک کی ہیں، پی ٹی اے


پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین عامر عظیم باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں پورنوگرافی سے متعلق 8لاکھ ویب سائٹس بلاک کی ہیں جن میں سے 2ہزار384ویب سائٹس چائلڈ پرونوگرافی سے متعلق تھیں۔

انہوں نے یہ بات آج پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس کو بریفنگ میں بتائی ۔

انہوں نے کہا کہ  وی پی این اور پروکسیز کے ذریعے فحش مواد دیکھا جارہا ہے ،پی ٹی اے نے 11ہزار پراکسیز بھی بلاک کردی ہیں۔ پاکستان اس سلسلے میں انٹر پول سے بھی  مسلسل رابطے میں ہے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ پاکستان میں فحش مواد اپلوڈ ہونے کےشواہد نہیں ملے ، وی پی این کی مانیٹرنگ کے لئے پی ٹی اے نیا طریقہ کار لانے کی کوشش کررہا ہے ۔

عامر عظیم باجوہ نے کہا کہ پی ٹی اے نے فحش مواد کی مانیٹرنگ سے متعلق گوگل سے رائے مانگی تھی، گوگل نے پاکستان کے تمام ذرائع چیک کئے ہیں اور پاکستان میں فحش مواد کی مانیٹرنگ کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ پاکستان کو جواب ملا کہ پی ٹی اے کی مانیٹرنگ سخت ہے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ گوگل نےفحش مواد کی روک تھام پرپاکستان اور خاص طور پر پی ٹی اے کی  حوصلہ افزائی کی ہے،اب اس ٹرینڈ میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ پی ٹی اے فحش مواد سے متعلق یو آر ایل کی کوئی درخواست رد نہیں کرتا۔ عوام درخواست مت دیں صرف یو آر ایل دے دیں سائٹ بلاک ہوجائے گی۔

موبائل فون رجسٹریشن سے متعلق کمیٹی کو آگاہ کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ 12 لاکھ موبائل فون رجسٹریشن کے بعد پی ٹی اے سسٹم میں آگئے ہیں۔ مارکیٹ میں  موجود88 لاکھ فونز ابھی بھی پی ٹی اے کے سسٹم میں نہیں ہیں۔

سینیٹر روبینہ خالد نے کہا مارکیٹ میں 90 لاکھ فون بغیر رجسٹریشن کے کام کررہے ہیں،ایک ہزار سے 1500 روپے میں موبائل فون مارکیٹ میں ان بلاک ہورہا ہے ۔

سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ انکے ایک دوست نے مارکیٹ سے 3 ہزار میں موبائل ان بلاک کرالیاہے۔

چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ 44 ہزار شہریوں کی شناخت چوری کی گئی ہے۔ لوگ ٹیکس کے ڈر سے موبائل فون رجسٹرڈ نہیں کرارہے ،اگر کوئی موبائل رجسٹرڈ نہیں کرانا چاہتا تو پی ٹی اے کچھ نہیں کرسکتا۔

ایف بی آر حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ 15 جنوری سے اب تک بیرون ملک سے لائے جانے والے موبائل پر ٹیکس کی مد میں 23 کروڑ 50 لاکھ کا ریونیو ملا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:پاکستان میں 8 لاکھ سے زائد نامناسب ویب سائٹس بلاک


متعلقہ خبریں