افغان فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپیں ، 18افغان فوجی ہلاک


افغانستان میں طالبان  اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپوں میں طالبان کے ہاتھوں 18 افغان فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔

عالمی میڈیا کے مطابق جھڑپیں افغان صوبے بادغیس میں  اہم طالبان کمانڈر کی گرفتاری کے لئے ریڈ کے دوران شروع ہوئیں۔ صوبہ بادغیس کا ضلع ابکماڑی ساری رات میدان جنگ بنا رہا۔

صوبے کی انتظامیہ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایاہے کہ 11 فوجیوں کو طالبان نے گرفتار کر لیا ہے  10 مزید لاپتہ ہیں۔

طالبان نے  39  افغان فوجیوں کو مارنے اور 16 کو زندہ پکڑنے کا اعلان کیاہے۔

واضح رہے کہ رواں سال اپریل میں بھی  افغان صوبے بادغیس کے ضلع بالا مرغاب میں طالبان عسکریت پسندوں اور ملکی فوج کے درمیان جھڑپوں کے دوران 36 افغان فوجی ہلاک ہوگئے تھے، عسکریت پسندوں نے کئی چیک پوسٹوں پر بھی قبضہ کرلیا جبکہ جھڑپوں میں 30 سے زائد طالبان بھی مارے گئے۔

طالبان کے ترجمان نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا  کہ بالا مرغاب پر حملہ چار سمتوں سے کیا گیا۔

افغان صوبے بادغیس کے ضلع بالا مرغاب میں طالبان عسکریت پسندوں اور ملکی فوج کے درمیان شدید جھڑپوں کی ضلعی گورنر وارث شہرزاد نے تصدیق کردی ہے۔

واضح رہے کہ ضلع بالا مرغاب پر حملے کے ایک روز قبل بھی  افغان صوبے بادغیس میں قائم فوجی اڈے پر طالبان نے حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 20 سے زائد فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ اس حملےسے دو روز قبل افغانستان میں امریکی ڈرون حملے میں داعش خراسان کا اہم رہنما مولوی سلیمان چار ساتھیوں کے ہمراہ مارا گیا تھا۔ جبکہ طالبان کا حملہ جوابی کارروائی ہوسکتی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ دنوں افغانستان میں طالبان جنگجوؤں کے حملے میں 8 پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 4 زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیے: افغانستان: طالبان اور ملکی فوج میں لڑائی جاری، 36 فوجی ہلاک 

افغانستان: بم دھماکے میں 12 افراد ہلاک 180زخمی


متعلقہ خبریں