بلوچستان کی ننھی باکسر ملائیکہ کا خواب


رقبے کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان کی بچیوں میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے۔صوبے کی کم عمر باکسر ملائیکہ کا شمار بھی انہی ٹیلنٹڈ بچیوں میں ہوتا ہے جس نےشوق کی خاطر اپنے گھر کو ہی باکسنگ رنگ بنالیا ہے ۔

عمر چھوٹی لیکن بڑے جذبے اور بلند حوصلے کی مالک کوئٹہ کی 14سالہ ننھی باکسر باکسنگ رِنگ میں طاقت کا بھرپور مظاہرہ  دکھاتی ہیں۔

ملائیکہ نے کم عمری میں بہترین کارکردگی کی بدولت باکسنگ میں 32 میڈل ،شیلڈز اور ٹرافیاں اپنے نام کررکھی ہیں ۔

ملائیکہ کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں لڑکیوں کے لیے باکسنگ کلب نہ ہونے کی وجہ سے وہ گھر پر ہی پریکٹس کرتی ہیں۔

ملائیکہ کے والد  محمد زاہد محکمہ پولیس میں ہیڈ کانسٹیبل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ملائیکہ کا شوق چوڑی ،کپڑے یا بالیاں نہیں بلکہ مہنگاترین شوق باکسنگ کا کھیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملائیکہ کو اس کی خواہش کے مطابق گھر میں باکسنگ کلب تو بنا کردے دیا لیکن باکسنگ کی پریکٹس کے لئے مہنگی مشینیں خردینا ان کے بس میں نہیں ہے ۔

بلوچستان میں ملائیکہ کی طرح ٹیلنٹڈ خواتین کی کمی تو نہیں لیکن حکومت کی عدم توجہی اور کھیلوں کی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث ان کا یہ ٹیلینٹ ضائع ہورہا ہے ۔

ملائیکہ نے ہم نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ اسکا خواب ہے کہ وہ ملک اور بیرون ملک پاکستان کے لیے باکسنگ کے میدان میں کھیل سکیں۔ ننھی باکسر نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان میں خواتین کیلئے باکسنگ کلب بنایا جائے تاکہ وہ ملک وقوم کا نام عالمی سطح پر روشن کر سکیں۔

یہ بھی پڑھیے: آٹھ سالہ عائشہ ایاز نے تھائی کوانڈون مقابلوں میں کانسی کا تمغہ جیت لیا


متعلقہ خبریں