حکومت کی اپوزیشن کو چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے کی تجویز


حکومت کی طرف سے اپوزیشن کو چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے کی تجویز دے دی گئی ہے۔

یہ تجویز قائد ایوان سینیٹ شبلی فراز کی سینٹر شیری رحمان اور سینٹر رضاربانی سے ملاقات میں دی گئی ۔ یہ ملاقات آج سینیٹر  شیری رحمان کے چیمبر میں ہوئی ، شبلی فراز کے ساتھ سینٹر ساجد طوری بھی موجود تھے۔

سینیٹر شبلی فراز نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ سینیٹ کی تاریخ میں کبھی چیئرمین کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہیں آئی، کوشش تھی کی اپوزیشن کو باور کرائیں کہ جو قدم آپ نے اٹھایا ہے اس کا مثبت انجام نہیں ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ کوشش تھی کہ اپوزیشن کو احساس دلاوں کہ جو کام وہ کر ریے ہیں اس سے ابھی بھی پیچھے وہ ہٹ سکتے ہیں تو اس میں کسی کی ہار جیت نہیں ہو گی، صرف سینیٹ کے ادارے کی جیت ہو گی ۔

شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن بھی انفرادی طور پریہ سمجھ رہی ہے کہ ایسا نہیں ہونا چاہیے ،ان سے درخواست کی کہ اس حوالے سے اپنی قیادت سے بات کریں ،ہم تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ پورے جوش و خروش سے کریں گے ،فرض بنتا ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں سے بات کروں تاکہ بعد میں یہ نہ کہیں کہ اپ نے کوشش تو کی ہوتی۔

پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنائیں گے۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں شیری رحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے حکمت عملی تیار کرلی ہے، اپوزیشن کی نمبر گیم مکمل ہےاوربیرون ملک موجود ارکان کو واپس بلا لیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج رات تمام بیرون ملک موجود تمام ارکان واپس پہنچ جائیں گے اور اپوزیشن حکومت کو شکست دے گی۔

ایک سوال کے جواب میں شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ کی باتیں سب نے سنی ہیں،وزیراعظم نے بھی کہا کہ اپوزیشن کو شکست دیں گے،اپوزیشن کی اکثریت ہے، ہارس ٹریڈنگ کے علاوہ کیسے شکست دی جا سکتی ہے؟

یہ بھی پڑھیے: چیئرمین سینیٹ نے ریکوزیشن اجلاس کی کارروائی کیلئے اپوزیشن سے تعاون مانگ لیا


متعلقہ خبریں