’کلبھوشن کیس پاکستانی قوانین کی روشنی میں آگے بڑھے گا‘


اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کمانڈر کلبھوشن یادیو کو بے گناہ قرار دے کر رہا کرنے اور ہندوستان واپس نہ بھجوانے کا عالمی عدالت انصاف کا فیصلہ قابل تحسین ہے۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن پاکستانی عوام کیخلاف جرائم کا ذمہ دار ہے اور پاکستانی قانون کی روشنی میں آگے بڑھے گا۔

گزشتہ روز کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستان کو عالمی فورم پر بڑی کامیابی مل گئی جبکہ بھارت کو منہ کی کھانی پڑی۔

عالمی عدالت انصاف نے بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کی واپسی، رہائی اور فوجی عدالت کا فیصلہ ختم کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔

عالمی عدالت انصاف کے جج عبدالقوی احمد یوسف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ عدالت نے پاکستان کو کلبھوشن یادیو کی سزائے موت پر نظر ثانی کرنے کا کہا۔

مزید پڑھیں: کلبھوشن یادیو کیس، پاکستان جیت گیا

تین مارچ 2016 کو پاکستانی سیکیورٹی فورسز کو اہم کامیابی اس وقت ملی جب بلوچستان سے بھارتی جاسوس گرفتار ہوا جو بھارتی بحریہ کا حاضر سروس افسر نکلا۔

پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات ہوں یا تخریب کاروں کی فنڈنگ گرفتاری کے بعد کلبھوشن نے تمام الزامات کا اعتراف بھی کیا۔

پاک فوج کے فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے ذریعے کلبھوشن یادیو کا ٹرائل ہوا اور 10 اپریل 2017 کو جرم ثابت ہونے پر بھارتی جاسوس کو سزائے موت سنائی گئی۔

25 دسمبر 2017 کو پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کلبھوشن یادیو سے اس کی والدہ اور اہلیہ کی ملاقات بھی کرائی۔

دوسری جانب بھارت اپنے جاسوس کا اعترافی بیان اور شواہد کی تردید کرتا رہا اور 8 مئی 2017 کو اس نے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرکے کلبھوشن یادیو کی سزا پر عمل درآمد روک کر اس کی رہائی کامطالبہ کیا۔

نومئی 2017 کو عالمی عدالت انصاف کے صدر نے پاکستان اور بھارت کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے بھارتی درخواست 15 مئی کو ابتدائی سماعت کے لیے مقرر کردی۔


متعلقہ خبریں