ویڈیو اسکینڈل: جج ارشد ملک کی درخواست پر مقدمہ درج

نوازشریف کے خلاف فیصلہ دینے والے جج ارشد ملک برطرف

فائل فوٹو


اسلام آباد: جج ارشد ملک کی درخواست پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے مقدمہ درج کرلیا۔

ہم نیوز کے مطابق جج ارشد ملک کی درخواست پر وزارت قانون کے مشترکہ سیکرٹری محمد عمر عزیز نے ڈی جی ایف آئی اے کو مراسلہ لکھا جس پر ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے مقدمہ درج کیا۔

درخواست میں جج نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ انہوں نے بلیک میل ہوکر نواز شریف اور حسین نواز سے ملاقات کی۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے اپریل 2019 کو لاہور میں اور حسین نواز سے رمضان میں مدینہ منورہ میں ملاقات ہوئی۔

جج ارشد ملک کے مطابق بطور ڈسٹرکٹ جج تعیناتی کے دوران میاں طارق نے ان کی غیر اخلاقی ویڈیو بنائی۔

مزید پڑھیں: جج ارشد ملک کے بیان حلفی میں مزید پردہ نشین بے نقاب

انہوں نے کہا کہ میاں طارق کی فوارہ چوک ملتان کے قریب پرانے ٹی وی کی دکان ہے اور انہوں نے ویڈیو مسلم لیگ ن کے رہنما میاں رضا کو فروخت کردی۔

درخواست میں کہا گیا کہ ویڈیو کے سہارے ناصر جنجوعہ، ناصربٹ، خرم یوسف اور مہر غلام جیلانی نے نواز شریف کی مدد کیلئے بلیک میلنگ کی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بلیک میلر چاہتے تھے کہ نواز شریف کیس کو سکینڈلائز کیا جائے اور بیان دلوانے کی کوشش کی گئی کہ نواز شریف کےخلاف فیصلہ دباؤ پر دیا۔

جج ارشد ملک کا اپنی درخواست میں مزید کہنا تھا کہ ویڈیو بنانے، اس میں ردوبدل کرنے اور غیر قانونی استعمال کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے۔

ویڈیو بنانے کا مرکزی ملزم میاں طارق پہلے سے ہی ایف آئی اے کے پاس جسمانی ریمانڈ پر ہے۔


متعلقہ خبریں