شمالی علاقہ جات میں تین نئی جھیلیں دریافت



کراچی سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما عمر احسن نے قراقرم رینج میں تین نئی جھیلیں دریافت کرنے کا دعوی کیا ہے۔

ایک پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ بالائی ہنزہ کے علاقے شمشال میں واقع قراقرم کے پہاڑی سلسلے میں پاکستان کی بلند ترین جھیل موجود ہے۔

نو دریافت شدہ جھیل سطح سمندر سے 17 ہزار 77 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ انہوں نے اس جھیل کے علاوہ دیگر دو جھیلیں، ایک نایاب جنگلی جانور اور ایک چوٹی دریافت کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

عمر احسن نے دریافت کردہ بلند ترین جھیل کا نام قومی ہیرو اور اینے ماموں ایم ایم عالم کے نام سے منسوب کر دیا ہے۔

دیگر دو جھیلیں سطح سمندر سے 16398 اور 15990 فٹ کی بلندی پر واقع ہیں جنہیں لالک جان شہید جھیل اور عمر احسن جھیل کا نام دیا گیا ہے۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما نے انتہائی بلندی پر پائی جانے والی نایاب جنگلی حیات ویزل بھی اسی پہاڑی سلسلے میں دریافت کی ہے جو عام طور پر امریکہ میں پائی جاتی ہے۔

پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ غزریب ماونٹین رینج میں ایک نیا بلند پہاڑ دریافت کیا گیا ہے جس کا نام ویزل پیک رکھ دیا ہے۔

عمر احسن کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ برس انہوں نے ہمالین ماؤنٹین رینج میں واقع ضلع گانچھے میں 15641 فٹ بلند پرستان جھیل بھی دریافت کی تھی جس کی بعد میں متعلقہ اداروں نے تصدیق بھی کی تھی۔


متعلقہ خبریں