مفتاح اسماعیل کی تلاش میں نیب کے چار چھاپے ناکام

تحریک انصاف کا ووٹر نکلا مگر مسلم لیگ ن کا نہیں نکلا، مفتاح اسماعیل

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو گرفتار کرنے کے لیے ایک دن میں چار جگہوں پر چھاپے مار چکی ہے لیکن اسے کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

ذرائع کے مطابق ن لیگی رہنما پر الزام ہے کہ انہوں نے چیئرمین سوئی سدرن گیس کمپنی کی حیثیت سے غیرقانونی ٹھیکے دیے اور نیب کے سربراہ جاوید اقبال نے سابق وزیر خزانہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔

نیب کو مفتاح اسماعیل کی اسلام آباد میں موجودگی کی اطلاع ملی جس پر تین مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے تھے۔

کراچی میں موجودگی کی اطلاع ملنے پر نیب کی ٹیم نے مفتاح اسماعیل کے گھر پر چھاپا مارا لیکن وہاں سے بھی گرفتاری نہیں ہوئی۔

یاد رہےاس سے قبل نیب نے آج سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں گرفتار کر لیا ۔

نیب نے رہنما مسلم لیگ ن کو ایل این جی کیس میں عدم تعاون پر گرفتار کیا ہے۔ اس سے قبل انہوں نے کیس میں پیش ہونے سے انکار کیا تھا۔

ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ شاہد خاقان عباسی کا لاہور کی احتساب عدالت سے کل راہداری ریمانڈ لیا جائے گا اور اس سلسلے میں نیب راولپنڈی کی ٹیم صوبائی دارالحکومت روانہ ہوگئی ہے۔

نیب ٹیم ایل این جی کیس کے تمام شواہد بھی ہمراہ لے کرگئی ہے جنہیں احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ظلم ہے جو مسلم لیگ ن کی قیادت پہ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب حکام سے اصلی وارنٹ گرفتاری کا مطالبہ کیا تاہم ان کے پاس یہ موجود نہیں تھا اور انہوں نے واٹس ایپ پر وارنٹ گرفتاری دکھانے کی کوشش کی۔


متعلقہ خبریں